راولپنڈی پولیس کی ملی بھگت، 2 خطرناک مجرم ائیرپورٹ کی حوالات سے فرار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی پولیس کی ملی بھگت، 2 خطرناک مجرم ائیرپورٹ کی حوالات سے فرار
راولپنڈی پولیس کی ملی بھگت، 2 خطرناک مجرم ائیرپورٹ کی حوالات سے فرار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جڑواں شہروں میں اغواء برائے تاوان کی درجنوں وارداتوں میں ملوث 2خطرناک مجرم مبینہ طور پر راولپنڈی پولیس کی ملی بھگت سے ائیرپورٹ تھانے کی حوالات سے فرار ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق  فرار ہونے والے ملزمان 17سے زائد تاجروں کو اغوا کرکے مجموعی طور پر50کروڑ روپے سے زائد تاوان وصول کر چکے ہیں۔آئی جی پنجاب نے پولیس مقابلے کے بعد فرار ہونے والے خطرناک ملزمان کے فرار کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

دوسری جانب  تھانہ ایئر پورٹ کے نائٹ محرر عمر اور سنتری عاقب کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق فرار ہونے والے دونوں ملزمان باسط اور حماد اغوا برائے تاوان کی درجنوں سنگین وارداتوں میں ملوث تھے جو اپنے دیگر 2ساتھیوں سمیت پولیس کی حراست میں تھے،

 جسمانی ریمانڈ پر ہونے کی وجہ سے ملزمان کو تھانہ ایئر پورٹ کی حوالات میں رکھا گیا تاہم عید  کی تعطیلات کے دوران پر اسرار طور پر دونوں ملزمان حوالات کا تالا توڑ کر فرار ہو گئے جبکہ دیگر 2ملزمان زخمی ہونے کے باعث فرار نہ ہو سکے۔

یاد رہے کہ رواں سال 24فروری کوسی پی او راولپنڈی احسن یونس نے اپنے دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں   مطلوب ملزمان کی گرفتاری کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اغواء برائے تاوان کے 2 مقدمات میں مطلوب 4رکنی گینگ پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سی پی او کے مطابق گرفتار ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ پہلے ڈکیتی کی وارداتیں کرتے تھے لیکن اس دھندے میں جان کا خطرہ زیادہ ہونے کی وجہ سے بعد ازاں انہوں نے اغواء برائے تاوان کی وارداتوں کا فیصلہ کیا۔

ملزمان نے اعتراف کیا کہ ڈکیتیوں سے کمائی گئی رقم سے تھانہ صدر کے علاقے میں ایک گھر خرید لیا جہاں پر وہ اغوا کیے گئے افراد کو رکھتے تھے۔ملزمان اس قدر ماہر اور پیشہ ور تھے کہ واردات کے بعد پولیس کی جانب سے ممکنہ اقدامات کو پیشگی کاؤنٹر کرتے تھے۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے شہر کی 12اہم شخصیات کی ٹارگٹ فہرست ترتیب دے رکھی تھی اور ان کی ریکی مکمل کر چکے تھے  جبکہ سی پی او نے پولیس کانسٹیبل یاسر کو ملزمان کی گرفتاری کے لئے تشکیل ٹیم کا ہیرو قراردیا۔

 یاسر نے نہ صرف بھیس بدل بدل کر ملزمان کی گرفتاری کے لئے دن رات ایک کیا بلکہ40گھنٹے بغیر کچھ کھائے پیئے ملزمان کی جاسوسی میں رہاجس پر کانسٹیبل یاسر کیلئے 50ہزار روپے نقد،  ایس ایچ اوز کے لئے25ہزار روپے اور ٹیم کے باقی تمام اراکین کے لئے15ہزار روپے فی کس نقد انعام کا بھی اعلان کیاگیا۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل اور ایس پی پوٹھوہار سیّد علی ملزمان کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی موقعے پر پہنچ گئے اور فرار ملزمان کی گرفتاری کیلئےٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن کیا جارہا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ  پولیس ملزمان کی گرفتاری کے معاملے کی ہر زاوئیے  سے تحقیقات کر رہی ہے۔ غفلت اور  لاپرواہی برتنے والے ملازمین کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی اور ذمہ داران کا تعین بھی کیا جائے گا۔

Related Posts