ترک صدر کا قبل از وقت انتخابات کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ایک بار پھر اشارہ دیا ہے کہ انتخابات پہلے سے طے شدہ جون کی تاریخ سے مئی میں کرائے جائیں گے، جس کے بعد ملک کی حزب اختلاف کے پاس کسی متفقہ امیدوار کے نام کا اعلان کرنے کے لیے پانچ ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔

صدرایردوآن نے اپنی تقریر میں کہا کہ’’ 2023 میں ہم اس راستے کو حاصل کرلیں گے جو مرحوم میندرس نے 14 مئی 1950 کو وا کیا تھا‘‘۔ ترکی کے سابق وزیراعظم عدنان میندریس کا 1960 میں فوجی بغاوت میں تختہ الٹ دیا گیا تھا۔طیب ایردوآن اکثرسابق وزیراعظم کوایک رہ نماقائد کے طور پر پیش کرتے رہتے ہیں۔ان کا یہ بیان ترکی میں انتخابات کی نئی تاریخ کااعلان قراردیا گیا ہے۔

گذشتہ ہفتے بھی انھوں نے جون سے پہلے انتخابات کے انعقاد کے امکان کا اشارہ دیا تھا۔انھوں نے کہا کہ’’ہمارے پاس پانچ مہینے ہیں، پانچ مہینے کے لیے کوئی اسٹاپ نہیں ہے‘‘۔

صدرایردوآن کے بیان کے بعد حزب اختلاف کی جانب سے بھی اسی طرح کی تاریخ سامنے آئی تھی۔سی ایچ پی کے رہنما کمال کلیچ داراوغلو نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا:’’ایسا لگتا ہے کہ انتخابات 14 مئی کوہوں گے‘‘۔ ترکی کے حزب اختلاف کے اتحاد نے ابھی تک مشترکہ صدارتی امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے، تاہم کلیچ داراوغلو کئی بار یہ تجویز دے چکے ہیں کہ وہ انتخابات میں حصہ لینے کوتیار ہیں۔

صدرایردوآن نے سرکاری طور پر یہ نہیں بتایا کہ وہ انتخابات قبل از وقت کیوں چاہتے ہیں۔ صرف ایک سال پہلے، ان کی سیاسی قسمت کم ہوتی دکھائی دے رہی تھی، لیکن یوکرین میں جنگ، گھرانوں اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے حکومتی امداد اور انتشار میں مبتلا حزب اختلاف نے اقتدار پران کی گرفت کو مضبوط کیا ہے۔

صدارتی امیدوارکوانتخابات کے پہلے مرحلے میں کامیابی کے لیے 50 فی صد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ دو ہفتے بعد دوسرے مرحلے کے انتخابات سے بچا جا سکے۔

14 مئی کی تاریخ عید کی تعطیلات اور اسکولوں کی تعطیلات میں نہیں پڑے گی۔اس لیے اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ زیادہ تعداد میں لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے آئیں گے۔

Related Posts