وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ترکی، ملائشیا اور پاکستان اسلامو فوبیا کے خلاف مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے امریکی صدر، ملائشین وزیر اعظم اور میں نے ملاقات کے دوران فیصلہ کیا کہ ایک انگریزی چینل شروع کیا جائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انگریزی چینل اسلامو فوبیا سے جنم لینے والے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کرے گا اور ہمارے عظیم مذہب اسلام کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: تیل تنصیبات پرداغے گئے میزائل ایرانی ساختہ تھے،سعودی وزیرخارجہ
وزیراعظم نے کہا کہ انگریزی چینل ایسی تمام غلط فہمیوں کو دور کرے گا جو لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف اُکساتی ہیں۔ توہین رسالت کے معاملے کا پس منظر اور تفصیل بیان کی جائے گی تاکہ لوگ اسلام کے بارے میں کسی بھی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ اس چینل کے ذریعے اسلام کے بارے میں مختلف معلومات فراہم کی جائیں گی اور لوگوں کو اسلام کے حوالے سے آگاہ کرنے کے لیے سیریز اور فلمیں تیار کی جائیں گی جبکہ میڈیا میں اسلام کے لیے وقف حصہ رکھا جائے گا۔
ایسی تمام غلط فہمیوں،جو لوگوں کو مسلمانوں کیخلاف یکجا کرتی ہیں،کا ازالہ کیا جائےگا؛ توہین رسالت کے معاملے کا سیاق و سباق درست کیاجائے گا؛اپنے لوگوں کیساتھ دنیا کی تاریخ اسلام سے آگہی/واقفیت کیلئے سیریز/فلمیں تیار کی جائیں گی اور میڈیا میں مسلمانوں کے وقف حصے کا اہتمام کیا جائے گا
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 25, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی صدر حسن روحانی کہہ چکے ہیں کہ ایران اپنی سالمیت اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، خطے کا امن و امان امریکی افواج کے اخراج کے ساتھ ہی ممکن ہے۔ امریکا کی 18 سالہ موجودگی خطے میں دہشت گردی کو روک نہ سکی لیکن ایران نے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر داعش کو ختم کر دیا۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے عالمی معیشت میں ایران کے کردار کو محدود کردیا ہے، ایران، کیوبا، وینزویلا، چین، روس پر پابندیاں جرم کے زمرے میں آتی ہیں۔
مزید پڑھیں: خطے کا امن و امان امریکی افواج کے اخراج سے ممکن ہے ،ایرانی صدر