ترکی نے داعش کے سابق 11 اراکین کو فرانس ڈی پورٹ کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Turkey deports 11 French Isis suspects

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

استنبول :ترکی کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ماضی میں داعش سے منسلک رہنے والے غیر ملکی دہشت گردوں کو ڈی پورٹ کرنے کے منصوبے کے تحت 11 افراد کو فرانس بھیج دیا گیا ہے۔

ترک وزارت داخلہ نے 11 افراد کو فرانس بھیجنے کا اعلان کیا لیکن اس حوالے سے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

رپورٹ کے مطابق فرانس کی وزارت خارجہ نے بھی اس حوالے سے کوئی بیان دینے سے گریز کیا لیکن سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ان 11 افراد میں 4 خواتین اور 7 بچے شامل ہیں۔

ترکی نے گزشتہ ماہ نیٹو سے اختلافات کے نتیجے میں داعش سے منسلک رہنے والے غیر ملکی دہشت گردوں کو ان کے ملکوں میں واپس بھیجنے کا اعلان کیا تھا جو یہاں زیر حراست تھے۔

انقرہ کی جانب سے یورپی ممالک پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں لڑنے والے اپنے شہریوں کو واپس لینے میں سست روی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سولو نے گزشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ترکی رواں برس کے اختتام تک زیر حراست اکثر مشتبہ افراد کو ان کے متعلقہ ممالک بھیج دے گا جن کا داعش سے تعلق رہا ہے۔

مزید پڑھیں : ترکی نے داعش سربراہ البغدادی کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا،طیب اردوان کی تصدیق

انہوں نے 11 نومبر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا سے تعلق رکھنے والے ایک دہشت گرد کو ملک بدر کردیا گیا ہے جبکہ جرمنی کے مزید 7 دہشت گردوں کو بھی ملک بدر کردیا جائے گا اور 15 نومبر مزید 8 افراد کو ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ترکی کے اس فیصلے سے یورپی ممالک کی حکومتوں کو ان مشتبہ افراد سے نمٹنے میں پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ ان میں سیاکثر افراد جنگ کے میدان میں لڑنے کا عملی تجربہ رکھتے ہیں۔

یاد ہے کہ ترکی اور فرانس کے درمیان 5 برس قبل معاہدہ ہوا تھا کہ فرانس اپنے ان تمام شہریوں کو واپس لے گا جن کو ترک حکام نے گرفتار کرلیا ہے۔فرانسیسی حکام کے مطابق معاہدے پر دستخط کے بعد ترکی نے تاحال تقریباً 300 فرانسیسی شہریوں کو ڈی پورٹ کردیا ہے۔

Related Posts