نئی دہلی : بھارت میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے سے قبل گجرات میں پان کی دکانوں کو سیل کردیا گیاہے جبکہ اس حوالے سے احمدآباد شہر کے میونسپل کمشنر وجے نہرا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے دورے کے حوالے سے اس قسم کا کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے، شہر میں ہزاروں پان کی دکانیں ہیں، یہ تمام کھلی ہوئی ہیں، یہ رپورٹ نہ صرف گمراہ گن ہے بلکہ بے بنیا بھی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اور خاتون اول 24 سے 25 فروری تک دورہ بھارت پر ہوں گے۔ اپنی آمد کے پہلے روز صدر ٹرمپ، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات کا دورہ بھی کریں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مقامی حکام کے حوالے سے بتایا کہ عموماً سگریٹ خریدنے والے گاہک سگریٹ استعمال کرکے اسے پھینک دیتے ہیں اور پان کی پیک ہر جگہ تھوکتے ہیں جس کی وجہ سے علاقوں کو صاف رکھنا مشکل ہوتا ہے، اگرپان کی دکانیں کھلی رہیں تو پھر صفائی برقرار رکھنا مشکل ہوجائیگا۔
رپورٹ کے مطابق میونسپل کارپوریشن نے ایئرپورٹ سرکل میں تین پان شاپس سیل کی ہیں۔ کچی آبادیوں کے اردگرد دیواریں تعمیر کرکے انھیں امریکی صدر کی نظروں سے اوجھل کردیا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پان شاپس کے باہر نوٹس آویزاں کردئیے گئے ہیں جس میں تحریر ہے کہ اگر دکان کے مالک نے سیل کو کھولنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔
اس اقدام کا مقصد احمد آباد ائیرپورٹ کے اطراف کی سڑکوں اور دیواروں کی صفائی کو یقینی بنانا ہے جبکہ ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ جن کے مطابق میونسپل کارپوریشن کی جانب سے نوتعمیر شدہ موتیرہ اسٹیڈیم کے قریب واقع کچی آبادی کے 45 خاندانوں کو بے دخلی کے نوٹس دئیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:امریکی صدر ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پر عمل کریں۔دفترِ خارجہ کا مطالبہ