چین سے تجارتی معاہدہ: ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا معرکہ مار لیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا میں مواخذے کی کارروائی کا آغاز ہونے کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بڑے تجارتی معاہدے میں کامیابی حاصل ہوگئی ہے۔

امریکا اور چین نے دو سال کی کشیدگی کے بعد تجارتی معاہدے پر دستخط کرکے تجارتی جنگ میں باہمی معاہدے پر اتفاق کیا ہے ، گزشتہ ایک برس سے دونوں ممالک ایک ایسی تجارتی جنگ میں الجھ ہوئے تھے جس کے برے اثرات سے عالمی معیشت بھی محفوظ نہیں رہی۔

کئی ماہرین کہتے ہیں کہ امریکا اور چین کاجھگڑا محض تجارت کا نہیں بلکہ یہ اصل میں طاقت کی وہ لڑائی ہے جس میں دو مختلف نقطہ نظر ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہیں۔

ماہرین کے بقول چاہے کوئی باہمی تجارتی معاہدہ ہوتا ہے یا نہیں، امریکا اور چین کی لڑائی کا دائرہ پھیلتا رہے گا اور آنے والے وقت میں اس مسئلے کو حل کرنا مشکل تر ہو جائے گا۔

ابتدائی معاہدے کے تحت امریکا چین کے سامان پر محصولات کم کرے گااور چین نے اگلے دو سالوں کے لئے امریکی زرعی مصنوعات اور دیگر اشیاء کی خریداری میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ محصولات اور دیگر جرمانے سے بچنے کے لئے اس معاہدے پر عمل درآمد کیلئے دونوں ممالک پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔

امریکی صدر نے ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس معاہدے کو ایک اہم اقدام قراردیا ہے ، کیونکہ اس سے قبل امریکا اور چین کے درمیان ایسا کوئی باہمی معاہدہ نہیں تھا جبکہ امریکی صدر نے متعدد مواقع پر یہ دعویٰ کیا تھاکہ چین امریکہ کا فائدہ اٹھا رہا ہے ۔ایک بزنس مین ہونے کے ناطے ٹرمپ کی چین کے ساتھ ٹریڈ ڈیل ایک بڑی کامیابی ہے۔

ٹرمپ کیلئے چین کیساتھ تجارتی معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب 10 ماہ بعد صدر ٹرمپ کو دوبارہ انتخاب کیلئے جانا پڑے گا جبکہ اس وقت صدر ٹرمپ کو مواخذے کے مقدمے کا بھی سامنا ہے تاہم توقع ہے کہ ٹرمپ کو اس کیس میں بری کردیا جائے گا کیونکہ کسی بھی ریپبلکن نے ان کو ہٹانے کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔

چین کی معاشی نمو تقریباً تیس سالوں میں کمزور ترین شرح پر آچکی ہے، 1.6فیصد کی توسیع 2018 کی 6.6فیصد شرح نمو کے مقابلے میں سست تھی کیونکہ چین نے امریکا سے تجارتی معاہدے سے قبل تجارت کی ایک بری جنگ اور مینوفیکچرنگ کے شعبے میں شدید مندی کو برداشت کیا تاہم امریکا کیساتھ تجارتی معاہدے سے کاروباری اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور رواں سال چین کے معاشی حالات مزید بہتر ہونے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ اپنے دورصدارت کے آخری سال میں داخل ہوچکے ہیں اور وہ ہر صورت اس کامیابی کو اپنی الیکشن مہم کا حصہ بنائیں  گے۔ جب تک کوئی بڑا امیدوار مدمقابل نہ آیا تو یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے دور صدارت کے آخر میں ایک بڑی ڈیل کرکے اپنے آئندہ الیکشن کیلئے جواز پیدا کرلیا ہے۔

Related Posts