آج ترکیہ جیتا ہے، صدر ایردوان کی وکٹری اسپیچ

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پولنگ کے بعد صدر ایردوان نے استنبول میں اپنے گھر کے باہر حامیوں سے خطاب کیا۔

 ترک صدر رجب طیب اردوان نے صدارتی انتخابات کے دوسرے راؤننڈ میں اپنی فتح کا اعلان کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولنگ کے بعد استنبول میں اپنے گھر کے باہر حامیوں سے خطاب میں صدر اردوان کا کہنا تھا میں ترکوں کا ملک پر ایک بار پھر پانچ سال کے لیے حکومت کرنے کی ذمہ داری دینے پر شکر گزار ہوں۔

صدر اردوان نے کہا کہ آج کے صدرارتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ کا فاتح صرف ترکیہ ہے۔

خیال رہے سرکاری نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم گنتی کے گئے بیلٹ باکسز کے ڈیٹا کے مطابق صدر اردوان نے 52 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تازہ ترین نتائج کے مطابق صدر اردوان اپنی دو دہائیوں سے جاری مسلسل حکمرانی کو 2028 تک توسیع دینے کے قریب ہیں۔

نیٹو کے رکن ممالک میں سے سب سے طویل عرصے سے اقتدار میں رہنے والے رجب طیب اردوان نے 14 مئی کو اپنے تمام مخالفین کے اندازوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے اپنے مخالف سیکولر امیدوار کمال قلیچ داراولو پر برتری حاصل کر لی تھی۔

قلیچ داراولو ایک مشترکہ سیاسی اتحاد کے امیدوار ہیں جس میں ترک صدر کے ناراض سابق اتحادیوں سمیت سیکولر قوم پرست اور دائیں بازو کے مذہبی قدامت پسند بھی شامل ہیں۔

اپوزیشن کے حامیوں کے خیال میں یہ ترکیہ کو ایک ایسی ریاست میں بدلنے سے روکنے کا آخری موقع تھا جس میں طاقت کا منبع صرف ایک شخص ہو۔

اردوان کو ان کے طرز سیاست کی وجہ سے ان کے مخالفین عثمانی سلطانوں سے تشبیہ دیتے ہیں۔

صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے بعد کمال قلیچ داراولو نے کہا تھا کہ ’میں اپنے تمام شہریوں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کی دعوت دیتا ہوں تاکہ اس آمرانہ حکومت سے نجات حاصل کرتے ہوئے ملک میں حقیقی آزادی اور جمہوریت آ سکے۔‘

رجب طیب اردوان کو پہلے مرحلے میں برتری ایک ایسے وقت میں حاصل ہوئی تھی جب ترکیہ کی معیشت کی حالت کافی پتلی ہے اور تقریباً تمام رائے عامہ کے پولز نے ان کی شکست کی پیشن گوئی کی تھی۔

اتوار کو 69 سالہ ترک صدر استنبول کے ایک قدامت پسند ڈسٹرکٹ میں اپنی اہلیہ امینہ کے ساتھ ووٹ ڈالتے ہوئے تھکے ہوئے لگ رہے تھے لیکن وہ پرسکون نظر آئے۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنے شہریوں سے کہوں گا کہ باہر نکلیں اور بغیر کسی پریشانی کے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔

Related Posts