طالبان نے افغان خواتین سے متعلق کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے، اقوام متحدہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

طالبان نے افغان خواتین سے متعلق کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے، اقوام متحدہ
طالبان نے افغان خواتین سے متعلق کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے، اقوام متحدہ

نیویارک:اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے طالبان کی جانب سے افغان خواتین اور لڑکیوں سے کیے گئے توڑنے کی مذمت کرتے ہوئے دنیا پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کو معاشی بحران سے بجانے کے لیے مزید رقم عطیہ کریں۔تاکہ وہاں معاشی بحران پیدا نہ ہو۔

بین الاقوامی میڈیا نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ میں خاص طور پر طالبان کی طرف سے افغان خواتین اور لڑکیوں سے کیے گئے وعدوں کو ٹوٹتے ہوئے دیکھ کر پریشانی کا شکار ہوں۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ اقوام متحدہ اس مسئلے سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور وہ یہ معاملہ طالبان کے ساتھ روز اٹھا رہی ہے، جو اگست کے وسط سے اقتدار میں ہیں لیکن عالمی سطح پر انہیں اب تک بطور جائز حکومت تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں طالبان سے پرزور اپیل کرتا ہوں کہ وہ خواتین اور لڑکیوں سے کیے گئے وعدوں کی پاسداری کریں اور عالمی انسانی حقوق اور قوانین کی ادائیگی کے تحت اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے خبردار کیا کہ افغانستان کی 80 فیصد معیشت غیر رسمی ہے جس میں خواتین کا اہم کردار ہے اور ان کے بغیر افغان معیشت اور معاشرے کو بحال کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وعدے ٹوٹنے سے خواتین اور لڑکیوں کے خواب ٹوٹے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2001 سے 30 لاکھ لڑکیوں نے اسکول میں داخلہ لیا ہے اور ان کے لیے تعلیم کے اوسط سال 6 سے بڑھ کر 10 ہوگئے ہیں۔

انتونیو گوتریس نے افغانستان کی معیشت کو درپیش مسائل کے بارے میں بھی تفصیلی بات کی، بیرون ممالک میں موجود افغانستان کے اثاثے منجمد ہیں جبکہ ترقیاتی امداد بھی معطل کی جاچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں وہ راستہ تلاش کرنا ہوگا جس کے ذریعے معیشت دوبارہ سانس لے سکے۔

مزید پڑھیں: اقوامِ متحدہ کا بلوچستان میں زلزلے سے جانی نقصان پر اظہارِ افسوس

یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی یا اصولوں پر سمجھوتہ کیے بغیر ہو سکتا ہے۔انہوں نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ افغان معیشت کو بحران سے بچانے کے لیے اقدامات اٹھاتے ہوئے اس میں لیکویڈیٹی میں اضافہ کریں۔

Related Posts