اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسی مہینے معاہدہ ہوجائے گا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مارگلہ ریلوے سٹیشن اسلام آباد پر گرین لائن ایکسپریس ٹرین سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں اللہ کا شکر بجا لانا چاہیے، خواجہ سعد رفیق اور ان کی ٹیم کو مبارک باد پیش کرنا چاہتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ گرین لائن کی بنیاد نوازشریف کے دور میں رکھی گئی تھی، میرٹ پر انحصار نوازشریف کی حکومت کا طرہ امتیاز رہا ہے ، قومیں وہی آگے بڑھتی ہیں جو مشکلات کو عبور کرتی ہیں، ہم مشکلات سے نکلنے کے لئے دن رات کوشش کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سروسز کو آؤٹ سورس کیا گیا ہے، آج حکومتیں خود ادارے نہیں چلاتیں بلکہ ان کو آؤٹ سورس کرتی ہیں ، کاش ایم ایل ون گزشتہ 4سال کی بے بنیاد الزام تراشی کا شکار نہ ہوتا، ایم ایل ون منصوبے پر چینی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے اس ہی ماہ معاہدہ ہوجائے گا، پاکستان اس نہج پر کھڑا ہے جہاں ایک ایک پائی بچانے کی ضرورت ہے، جلد مشکل حالات سے باہر نکلیں گے، چینی حکومت اور عوام نے پاکستان سے ہمیشہ محبت کا رشتہ رکھا، ترقی کا سفر مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ہے، پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام جلد حاصل کرے گا۔
وزیراعظم نے گرین لائن ایکسپریس ٹرین سروس کا افتتاح کردیا
قبل ازیں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام مہمانوں کا شکرگزار ہوں ، چائنیز دوستوں کے تعاون سے یہ ممکن ہوا ہے ، ہم نے اپنے محدود وسائل سے ریلوے آپریشن کو چلادیا ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ مسافروں کو ہر سہولت دی جائے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ اس ٹرین پر 2200افراد سفر کرسکیں گے، آئندہ بوگیاں پاکستان میں ہی تیار کی جائیں گی، تمام پاکستانی گرین لائن ٹرین کو ترجیح دیں، ہمیں ریونیو کی سخت ضرورت ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں جب دوبارہ نظام چلانے کو ملا ہم نے صفر سے شروع کیا، سیلاب نے ریلوے کے محکمے کی کمر توڑ کررکھ دی ہے ، ہم نے اپنے محدود ترین وسائل سے ریلوے آپریشن کو چلا دیا ہے، ریلوے کو ایک طاقت کا ٹیکہ چاہیے، ہمیں پنشنز اور تنخواہوں کیلئے سخت مشکلات کا سامنا ہے ، ڈیڑھ ماہ ریلوے آپریشن رکا رہا ہے جس سے ریونیو کا نقصان ہوا۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ علم ہے وزیر خزانہ دباؤ میں کام کررہے ہیں، پورا ملک ان کی طرف دیکھتا ہے، اگر وزیر خزانہ ہماری تھوڑی سی مدد کردیں تو ورکرز کا چولہا جل جائےگا، ہم اگلے 8ماہ میں اس بحران پر قابو پالیں گے۔