عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے کام روک دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے کام روک دیا
عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے کام روک دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: پولیس چیف لاہور کی معطلی کا حکم بحال ہونے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی نے اپنا کام روک دیا۔

لانگ مارچ کے دوران کنٹینر پر موجود چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پرفائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن (جے آئی ٹی) ایک بار پھر متنازع ہوگئی ہے اور اس نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی معطلی کا نوٹیفکیشن بحال ہونے کے بعد اپنا کام روک دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی اراکین کو ہدایات ملنا عارضی طور پر بند ہوگئی ہیں جبکہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم چند روز میں ملزم نوید سے محض پوچھ گچھ کے سوا مزید کچھ نہیں کرسکی۔

یہ بھی پڑھیں:

حکومت نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس کی تقرریوں کے نوٹیفکیشن جاری کردیے

واضح رہے کہ وفاقی سروس ٹربیونل نے سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کو معطل کرنے کا نوٹیفیکیشن بحال کردیا ہے، تاہم اس سلسلے میں قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ غلام محمود ڈوگر معطل افسر ہیں، جو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ نہیں رہ سکتے۔

سی سی پی او لاہور کو وفاقی حکومت نے 5 نومبر کو معطل کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا، جس کے بحال ہوتے ہی غلام محمود ڈوگر اب 5 نومبر ہی سے معطل تصور ہوں گے جب کہ پنجاب حکومت نے غلام محمود ڈوگر کو عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کر رکھا ہے۔

Related Posts