ہاریوں کے حصے کا پانی بھی پی پی کے لوگوں میں تقسیم کیا گیا، حلیم عادل شیخ

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہاریوں کے حصے کا پانی بھی پی پی کے لوگوں میں تقسیم کیا گیا، حلیم عادل شیخ
ہاریوں کے حصے کا پانی بھی پی پی کے لوگوں میں تقسیم کیا گیا، حلیم عادل شیخ

کراچی: قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہاہے کہ 2008 سے 2014 تک وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سندھ کے کاشتکاروں کا پانی چوری کیا۔

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ،پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بلال غفار اراکین سندھ اسمبلی ڈاکٹر عمران شاہ، جمال صدیقی، شہزاد قریشی، شاہنواز جدون اور دیگر کے ہمراہ میڈیاسے بات چیت کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ نہروں سے 8330 ڈائریکٹ پانی کے کنکشن منظور کئے گئے۔ہاریوں کے حصے کا پانی بھی پی پی کے لوگوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔آج بھی ٹیک کے کاشتکاروں کو پانی نہیں ملتا ہے۔ سارا پانی زرداری فیملی کے لوگوں و دیگر اپنے من مسند لوگوں کو غیر قانونی طریقے سے دیا گیا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ناجائزکنکشن علی حسن زرداری، غلام قادرمری، ملک اسد سکندر، کمال چانگ، سمیت منظوروسان نے پانی چوری کیا یہ پانی بند کرتے ہیں، ٹیل کے آبادگارکوپانی نہیں ملتا،سندھ کے پانی کے مسئلے کومصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے وڈیرے وزیرمشیرپانی چوری کررہے ہیں۔سندھ کے حکمرانوں نے سندھ کے قدیم گوٹھوں کے ساتھ جو کیا وہ ایک الگ داستان ہے۔ سندھ کی باتیں کرنے والے سندھ کی زمینوں کو فروخت کر چکے ہیں۔

زرعی زمین بنجرہونے کا الزام وفاقی حکومت پرلگا جارہا ہے۔لیکن سندھ کی زمینوں کو بنجر بنانے میں پیپلزپارٹی کا بڑا ہاتھ ہے۔ کراچی کوبھی پانی نہیں دیا گیا۔کراچی میں پیپلزپارٹی کے لوگوں کے ہائیڈرنٹ ہیں جو پانی فروخت کرتے ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ میں ایماندار غیر سیاسی آبادگارکے لئے پانی نہیں ہے،جبکہ سرکاری بھوتاروڈیروں نے نہروں سے براہ راست ڈائرکیٹ پائپ لگائے ہوئے ہیں۔ عام آبادگاروں تک پانی نہیں پہنچتا۔

انہوں نے کہا کہ ارسامیں سندھ کا نمائندہ موجود ہے۔پانی کی تقسیم دستیاب پانی کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ سندھ میں لائیننگ اوربند لگائے وہ کرپشن کی نظرہوگئے جس سے ہر سال سیلابی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔

Related Posts