محکمہ تعلیم کالجز کی غفلت،ایس ایس پی شہلا قریشی گم شدہ لیکچرار کی لسٹ میں شامل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محکمہ تعلیم کالجز کی غفلت،ایس ایس پی شہلا قریشی گم شدہ لیکچرار کی لسٹ میں شامل
محکمہ تعلیم کالجز کی غفلت،ایس ایس پی شہلا قریشی گم شدہ لیکچرار کی لسٹ میں شامل

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : محکمہ تعلیم کالجز سندھ کے افسران و اساتذہ کا ریکارڈ گم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ تعلیم کالجز نے ایس ایس پی شہلا قریشی کو بھی گم شدہ لیکچرار کی لسٹ میں ڈال دیا ہے۔

ایم ایم نیوز کو موصول ہونے والے لیٹر نمبر No.SO(HR-IV)PSL/lecturer(female)/2021 کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کالجز اور ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی، حیدرآباد، میرپور خاص، شہید بے نظیرآباد، سکھر اور لاڑکانہ کو لکھا ہے کہ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے گریڈ 17 میں تعینات ہونے والی خواتین لیکچرار کا کوئی ریکارڈ ہمارے پاس نہیں ہے۔ان کی گمشدہ فائلوں کی تفصیلات فراہم کریں کیوں کہ ان کی فائلیں دفتر کے پاس موجود نہیں ہیں۔

حیرت انگیزطور پر لسٹ میں ایک ایسی سابق لیکچرار کا نام بھی شامل کیا گیا ہے جو باعزت انداز میں سابق چیف سیکرٹری صدیق میمن کے دور میں لیکچرار کی نوکری چھوڑ کر مقابلے کا امتحان پاس کر کے پولیس سروس میں چلی گئیں تھیں جو آج کل کراچی میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن تعینات ہیں ۔

14جون کو جاری ہونے والے لیٹر کے مطابق محکمہ تعلیم کالجز کے سیریل نمبر 315 میں گورنمنٹ گرلز کالج کے بی ایم ایس حیدرآباد میں لیکچرار  مدیحہ اشرف، سیریل نمبر 323 میں گورنمنٹ ڈگری کالج برائے ملیر کینٹ کی سندھی کی لیکچرار پارس عمران، سیریل نمبر 336 میں گورنمنٹ گرلز کالج  میٹروول کراچی میں مطالعہ پاکستان کی لیکچرار نوشین قدوائی، سیریل نمبر 367 میں گورنمنٹ ڈگری کالج لانڈھی میں فزکس کی لیکچرار رضوانہ صدیقی، سیریل نمبر377 میں گورنمنٹ کالج برائے وومن محمود آباد میں شماریات کی لیکچرار شبیحہ جعفری، سیریل نمبر 382 میں گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج، انڈسٹریل ایریا لانڈھی میں پولیٹیکل سائنس کی لیکچرار نذہت اکرام، سیریل نمبر 387 میں گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج ابراہیم حیدری میں جیوگرافی کی لیکچرار سمینہ شیخ، سیریل نمبر 388 میں گورنمنٹ  گرلز ڈگری کالج ، میٹروول میں زولوجی کی لیکچرار شہلا قریشی، سیریل نمبر 399 میں  گورنمنٹ آرٹس اینڈ کامرس کالج  اورنگی ساڑھے 11 میں باٹنی کی لیکچرار، سیریل نمبر 408 میں کے تحت گورنمنٹ اسلامیہ کالج  برائے وومن میں انگریزی کی لیکچرار عنبرین اسلم شامل ہیں ۔

محکمہ تعلیم کالجز کے سابق افسر کے مطابق شہلا قریشی جن کا نام “گمشدہ لیکچراروں کی فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے ۔ وہ 2009 ء میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 17 میں لیکچرار (زولوجی) مقرّر ہوئیں تھیں ۔ اور ان کی پہلی پوسٹنگ گورنمنٹ گرلز کالج میٹروول میں لیکچرار تھیں اور اس کے بعد پوسٹنگ ڈی جے سائنس کالج میں ہوئی تھی ۔ سنہ 2010ء میں مس شہلا قریشی نے سی ایس ایس کے مسابقتی امتحان میں کامیابی حاصل کر کے پولیس سروس آف پاکستان جوائن کی ۔

جب کہ گزشتہ گیارہ سال میں وہ ایس ایس پی (ساؤتھ) اور ایس ایس پی (ریلوے) سمیت متعدّد مناصب پر فائز رہیں اور آجکل بطور ایس ایس پی (انویسٹی گیشن) کراچی سینٹرل تعیّنات ہیں ۔

کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے ان کی ریلیونگ کے وقت ضابطے کے تمام تقاضے پورے کئے گئے تھے۔ اُس وقت کے سیکریٹری ایجوکیشن نے اس ہونہار لیکچرار شہلا قریشی کے سر پر ہاتھ رکھ کر انہیں محکمے سے رخصت کیا تھا۔

اس حوالے سے نمائندہ ایم ایم نیوز نے ایس ایس پی شہلا قریشی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ محمکہ اپنا ریکارڈ اپ ڈیٹ نہیں کرتا تو اس میں میرا کیا قصور ہے۔ کیونکہ میں لیکچرار تھی اس دوران میں انٹر میڈیٹ بورڈ کے زولوجی کے پیپر بنانے کیلئے بھی لیٹر لکھا تھا مگر میں نے انہیں منع کیا تو ان کو معلوم ہوا کہ میں محمکہ تعلیم کالج چھوڑ چکی ہوں اور اب میں پولیس میں ہوں۔ تو اب پھر محکمہ تعلیم کالجز نے ایسا ہی کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مالی سال 23-2022 کے دوران شرح نمو 6 فیصد تک لے کر جائیں گے، شوکت ترین

Related Posts