تیز گام حادثہ: آگ گیس سلنڈر سے نہیں شارٹ سرکٹ سے لگی، انکوائری رپورٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

tezgam incident
tezgam incident

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: سانحہ تیز گام کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ٹرین میں آتشزدگی کا واقعہ گیس سلنڈر پھٹنے سے نہیں بلکہ شارٹ سرکٹ کے باعث پیش آیا۔

اکتوبر 2019 میں سانحہ تیز گام پیش آیا تھا اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہناتھا کہ حادثہ گیس سلنڈر پھٹنے کا نتیجہ تھا تاہم حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ نے ان کے بیان کی نفی کرتے انکشاف کیا گیا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔

سابق فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز دوست علی لغاری کی جانب سے مرتب کی گئی حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے ٹرین میں آگ کچن پورشن میں الیکٹریکل کیٹل کی ناقص وائرنگ میں ہونے والے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔

رپورٹ کے مطابق 12نمبر بوگی میں برابر والی بوگی نمبر 11سے غیر قانونی طریقے سے الیکٹرک سپلائی لی گئی تھی، وائرنگ جلنے سے آگ بھڑکی اور پوری بوگی میں شدید دھواں بھر گیا اور آگ نے بوگی نمبر12 کی تمام وائرنگ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: عینی شاہدین نے تیز گام آتشزدگی کو شارٹ سرکٹ کا نتیجہ قرار دے دیا

تحقیقاتی رپورٹ میں تیز گام حادثے کا ذمہ دار ڈپٹی ڈی ایس، کمرشل آفیسر، ایس ایچ او، ڈائننگ کار کے ٹھیکیدار، ویٹرز، ہیڈ کانسٹیبل، کانسٹیبل اور ریزرویشن اسٹاف کو قرار دیا گیا ہے۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق جن ذمہ داران کا تعین کیا گیا ہے انہیں پہلے ہی ان کے مناصب سے ہٹایا جا چکا ہے، سیکرٹری ریلوے حبیب الرحمن گیلانی نے انکوائری رپورٹ کی منظوری دی۔

واضح رہے کہ رحیم یار خان میں 31 اکتوبر 2019 کو تیز گام ایکسپریس میں آتشزدگی کاافسوس ناک سانحہ پیش آیاتھا جس میں 75 مسافر جاں بحق جب کہ 90 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

Related Posts