طالبان حکومت نے بچیوں کو مفت تعلیم دینے والے سماجی کارکن کو گرفتار کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 افغانستان میں طالبان نے بچیوں کو مفت تعلیم اور کتابیں فراہم کرنے والے سماجی کارکن مطیع اللہ کو حراست میں لے لیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے جس سوشل ورکر کو حراست میں لے لیا وہ ’پین پاتھ‘ نامی این جی او کے سربراہ ہیں اور لڑکیوں کی تعلیم کے سخت حمایتی ہیں۔

مطیع اللہ کی گرفتاری اس ٹوئٹ کی بعد عمل میں لائی گئی جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ ہم لڑکیوں کے اسکول کھلنے کا ہر گھنٹے، ہر منٹ اور ہر سیکنڈ انتظار کر رہے ہیں۔ یہ ناقابل تلافی نقصان ہے۔

گرفتار سماجی کارکن کے بھائی سمیع اللہ نے بتایا کہ مطیع اللہ کو شام کے وقت نماز پڑھ کر مسجد سے باہر نکلتے ہوئے شناخت پوچھنے کے بعد حراست میں لیا گیا اور مار پیٹ بھی کی گئی۔ تاحال بھائی کا کچھ پتہ نہیں کہ وہ کس حال میں ہیں۔

اقوام متحدہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ طالبان نے پین پاتھ کے سربراہ مطیع اللہ ویسا کو پیر کے روز کابل سے گرفتار کیا ہے۔

خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے بچیوں کے سیکنڈری اسکول بند ہونے کے بعد سے مطیع اللہ دور دراز دیہات میں لڑکیوں کی تعلیم کی بحالی کی مہم چلا رہے ہیں جہاں بجلی اور انٹرنیٹ کی سہولیات بھی نہیں ہیں۔

Related Posts