قرآن کی بے حرمتی پر سویڈش حکام کو ڈوب مرنا چاہیے، علامہ سمیع سواتی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات مولانا سمیع الحق سواتی نےسویڈن میں قرآن کریم کی توہین کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغرب اپنے مکروہ عزائم سے مسلمانوں کے جذبات مجروح کررہا ہے، سویڈش حکام کو اس عمل پر ڈوب مرجانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کے حکمران سویڈش حکام کے معاندانہ اور اسلام دشمن رویے کیخلاف جرأت و حمیت کا مظاہرہ کرکے مؤثر آواز اٹھائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس 122 کی مختلف یوسیز میں جے یوآئی کے نومنتخب چیئرمین مصطفی بدر برکی، وائس چیئرمین قاری اشرف مینگل جنرل کونسلر مولانا عبداللہ صافی کو مبارکباد کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پی ایس 122 کے سیکریٹری جنرل محمد شریف گبول ، مولانا عبدالرحمن ترندی ، مولانا بختیار کاکڑ ، عیدا جان مسعود ، مولانا فضل ہادی ، منظور شاہ، قاری مفتی محمود ، مولانا کلیم اللہ مسعود ودیگر بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

کراچی میں ڈمپر نے تین طلباء کوکچل کر ہلاک کردیا

انہوں نے قومی اسمبلی سے انسدادِ توہین امہات المؤمنین اہل بیت وصحابہ کرام ترمیمی بل میں توہین صحابہ پر سزاؤں میں اضافے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سزائیں فیصلہ کن ثابت ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ توہین صحابہ بل میں سزاؤں میں اضافے پر اسلامیان پاکستان کو اطمینان ہوا ہے، پورے ملک میں خوشی کی لہر دوڑی ہے ، کچھ قوتیں اس بل پر سیخ پا ہیں ان کا اضطرب سمجھ سے بالاتر ہے، انہیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پوری امت مسلمہ کیلئے معیار حق ہیں، کوئی مسلمان کیسے توہین صحابہ کرنے کی جرأت کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام مکاتب فکر کو مل کر توہین صحابہ کرام کا انسداد کرنا چاہئے تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ تعصب کا راستہ بند کیا جاسکے اور یہ بل توہینِ صحابہ کرنے والی مکروہ سوچوں کا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ کردے گا۔

Related Posts