اسٹیٹ بینک نے سیاسی صورتحال کو کمزور معیشت کا ذمہ دار کیوں قرار دیا؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

زرِ مبادلہ ذخائر
(فوٹو: ای ٹریبیون)

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ غیریقینی سیاسی صورتحال ملک کے منظرنامے  پر منفی اثرات مرتب کرتے ہوئے معیشت کی کمزوری کی ذمہ دار ہے۔

تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی رپورٹ جاری کی جس کا عنوان ’پاکستانی معیشت کی کیفیت‘ رکھا گیا تھا جبکہ یہ رپورٹ جولائی تا دسمبر مالی سال 2024 کے اعدادوشمار پر مشتمل ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق حقیقی اقتصادی سرگرمیوں میں گذشتہ سال کے سکڑاؤ کے برعکس معتدل بحال ہوئی جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ عارضی انتظام (اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ)  نے بیرونی کھاتے پر دباؤ کم کرنے میں معاونت کی۔

رپورٹ میں اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ پہلی ششماہی میں ملک کے معاشی حالات بہتر ہوئےہیں جبکہ معیشت کو بدستور ساختی رکاوٹوں کا سامنا ہے، پاکستان کو درپیش بڑے مسائل میں محدود بچت اور انسانی سرمائے میں پست سرمایہ کاری شامل ہیں۔

مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ پست پیداواریت، جمود کا شکار برآمدات، ٹیکس دہندگان کی کم تعداد اورسرکاری شعبے کے کاروباری اداروں کی ناقص کارکردگی بھی ملک کو درپیش بڑے مسائل کا حصہ ہے جبکہ غیر یقینی سیاسی صورتحال سے بھی منفی اثرات مرتب ہوئے۔

ملکی معیشت کو عدم استحکام کی جانب جانے سے روکنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے سیاسی پالیسی کی غیر یقینی صورتِ حال میں بہتری لاکر اور مزید مالیاتی یکجائی سے قلیل مدت میں مہنگائی کو تیزی سے کم کرنے کی تجاویز پیش کی ہیں۔

Related Posts