واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کیلئے راکٹ تیار کرنے والی کمپنی اسپیس ایکس کا راکٹ ایک تجرباتی پرواز کے بعد واپسی پر گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیس ایکس کمپنی کا کہنا ہے کہ پرواز کے بعد لینڈنگ سے قبل ہی بد قسمت راکٹ میں آگ لگ چکی تھی، راکٹ پر کوئی خلا باز یا عملے کا کوئی دیگر انسان سوار نہیں تھا، اس لیے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ڈیٹا کے حصول کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے اسپیس کمپنی کا کہنا تھا کہ اسٹار شپ راکٹ چاند اور مریخ پر انسانی بسستیاں بسانے کیلئے مستقبل میں کام آئے گا۔
Starship landing flip maneuver pic.twitter.com/QuD9HwZ9CX
— SpaceX (@SpaceX) December 10, 2020
ٹیسٹ فلائٹ کے متعلق تخمینہ تھا کہ وہ 41 ہزار فٹ کی بلندی تک جائے گا، تاہم یہ تجربہ کامیاب نہ ہوسکا۔ خود رہنمائی کے اصول (سیلف گائیڈنس) کے تحت راکٹ نے جیسے ہی لینڈنگ پیڈ کو چھوا، وہ تباہ ہوگیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل امریکا کے خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے انسان کی چاند پر واپسی کے مشن آرٹیمس کے متعلق اہم اعلان کیا تھا جس کیلئے اسپیس ایکس کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں دو روز قبل ناسا نے کہا کہ 9 دسمبر کو عوام ناسا کے نائب صدر مائیک پنس، ایڈمنسٹریٹر جم بریڈنسٹائن اور دیگر افراد سے ملاقات کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ناسا کا چاند پر انسان کی واپسی کے مشن آرٹیمس کے متعلق اہم اعلان