سپریم جوڈیشل کونسل کی جسٹس مظاہر نقوی کو برطرف کرنیکی سفارش

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: جی این این)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سپریم جوڈیشل کونسل نے سابق جج جسٹس مظاہر نقوی کو مِس کنڈکٹ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عہدے سے برطرف کرنے کی سفارش کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی نے کیس سپریم جوڈیشل کونسل میں سماعت کیے جانے کے دوران ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، تاہم چیف جسٹس کی زیر قیادت سپریم جوڈیشل کونسل نے اپنی کارروائی جاری رکھی۔

معاملے پر سماعت کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل نے صدرِ مملکت کو سفارش کی ہے کہ جسٹس مظاہر نقوی کو بطور جج اپنے عہدے سے ہٹا دیا جانا چاہئے تھا۔ رواں برس کے آغاز میں 11 جنوری کو ہی کونسل نے کارروائی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

آج ہونے والے سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ عوامی اعتماد اور شفافیت کا تعلق براہِ راست ہوتاہے۔ کونسل غور کرے کہ جج کے مستعفی ہونے کا کارروائی پر کیا اثر ہوسکتا ہے؟جج کو ہٹانے کا طریقہ رولز آف پراسیجر 2005 میں موجود ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ 2023 میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ جج کے ریٹائر ہونے پر کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف معلومات سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجی گئی تھیں۔ انہوں نےشکایت پر کارروائی نہیں کی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ کارروائی تو اب شروع ہوچکی ہے۔ جج کا کوئی دوست کارروائی کے آخری دن بتاتا کہ برطرفی ہوگی اور وہ مستعفی ہوجائے، تو کیا ہوگا؟ اٹارنی جنرل کیا رائے رکھتے ہیں؟اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہوگا۔

Related Posts