کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں، مزید پابندیاں عائد کرسکتے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعلیٰ سندھ کی کورنگی کراسنگ کاز وے پر 6 لائنز کا پل بنانے کی منظوری
وزیر اعلیٰ سندھ کی کورنگی کراسنگ کاز وے پر 6 لائنز کا پل بنانے کی منظوری

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس کی نئی لہر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال عید الفطر 24 مئی 2020 کو منائی گئی اور اس دن ہمارے پاس 846 کیسز رپورٹ ہوئے تھے اور عید کے پندرہ دن کے اندر 11 جون 2020 کو کیسز کی تعداد بڑھ کر 3036 ہوگئی جوکہ 30 فیصد تشخیصی شرح بنتی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس سال عید الفطر 13 مئی 2021 کو منائی گئی اور اس دن ہمارے پاس 1232 کیسز رپورٹ ہوئے تھے اور 8دن کے اندر (22 مئی) تک کیسز کی تعداد 2135 ہوگئی ہے۔

پی سی آر ٹیسٹوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے عید الفطر کے بعد فی ملین آبادی کے حساب سے2809 ٹیسٹ کئے تاکہ ہمارے لوگوں کی حفاظت کیلئے مناسب حکمت عملی بنائی جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے ایک ہفتہ کے دوران ہمارے مثبت کیسز کا تناسب 8.37 فیصد رکارڈ کیا گیا جو کہ کافی خطرناک ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ رمضان کے آغاز میں دیگر صوبوں کے بنسبت سندھ میں کیسز کا تناسب کم تھا۔

ماہ رمضان گزرتے ہی کیسز کی تعداد بڑھتی جارہی ہے کیونکہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ مسافروں کو ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں منتقل کرتی رہی۔انھوں نے رنجیدہ ہوتے کہا کہ اگر (ٹرانسپورٹ) پر دو ہفتوں کیلئے پابندی عائد کردی جاتی جیسا کہ سندھ حکومت نے تجویز کیا تھا تو وبائی مرض پر قابو پالیا جاتا۔

مراد علی شاہ نے واضح طور پر کہا کہ ایسی صورتحال میں جب کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور اموات کی شرح بھی بڑھنے کا رجحان ظاہر کررہی ہے تو پابندیوں میں نرمی پر غور نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے متنبہ کیا اگر عوام ایس او پیز کو نظرانداز کرتے رہے تو ہم مزید سخت پابندیاں عائد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پیر سے شادی ہال، ایکسپو ہال، پارکس، انڈور جمز، کھیلوں کی سہولیات، تفریحی پارکس، سینما گھر، بیوٹی پارلر، مزارات اور تمام سیاحتی مقامات اگلے دو ہفتوں کیلئے بند کردیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا اگلے احکامات تک تمام تعلیمی اداروں بشمول اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند کردی گئیں اور مجموعی طور پر 50 فیصد کے ساتھ ٹرانسپورٹ کی اجازت دی گئی ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سپر مارکیٹوں سمیت تمام متعلقہ دکانیں صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک کھلی رہیں گی۔

انہوں نے کہا ہم میڈیکل اسٹورز کھلے رکھنے کے بہانے سپر مارکیٹوں کو کام نہیں کرنے دیں گے اور اسپتالوں میں فارمیسی اور الگ دکانیں چوبیس گھنٹے کام کریں گے۔ ریستوراں صرف ٹیک اپ اور ہوم ڈیلیوری سروس پیش کرتے رہیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام سے ویکسین لگانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں جہاں لوگوں کو ویکسین کی گئی ہے وہاں سب کچھ کھل رہا ہے۔ مزید کہا کہ ہمارے پاس سندھ بھر میں 234 ویکسی نیشن مراکز ہیں اور میں آپ کو مشورہ دوں گا کہ آپ خود کو ویکسین کروائیں۔

Related Posts