کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ سینئر صحافی اطہر متین کے قتل کی ذمہ داری براہ راست سندھ حکومت اور آئی جی پولیس پر عائد ہوتی ہے، ہم وزیر اعلیٰ سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سوال کرتے ہیں کہ پولیس اور رینجرز پر بھاری بجٹ خرچ کرنے کے باوجود کراچی میں امن کی صورتحال ابتر کیوں ہوتی جارہی ہے۔
اسٹریٹ کرائمز،چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں دن بدن اضافہ کیوں ہوتا جارہا ہے؟،ہم کراچی کے شہری ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے بچوں کو تحفظ فراہم کیا جائے، اطہر متین کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے قرارواقعی سزا دی جائے اور ہم صحافی برادری کے احتجاج اور دھرنے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ اطہر متین کو شہادت کا اعلیٰ مرتبہ عطا فرمائے اور لواحقین و پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماء نیوز کے پروڈیوسر اطہر متین کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ڈپٹی سکریٹری کراچی انجینئر عبد العزیز،نائب امیر ضلع جنوبی سفیان دلاور،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری و دیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ حکمران طبقہ اپنی اور اپنی فیملی کے پروٹوکول کے لیے آدھی سے زیادہ پولیس کو استعمال کرتا ہے،وہ بتائے کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ کون کرے گا؟
قتل، ڈکیتی، چھینا جھپٹی، اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں سمیت کوئی بھی جرم پولیس کی مرضی کے بغیر نہیں ہوسکتا،جرائم کی وارداتوں میں تھانے ملوث ہوتے ہیں جن کے لین دین بندھے ہوئے ہیں اور ان کا حکمران طبقے کے ساتھ بھی ایک گہرا تعلق ہوتا ہے اس میں تمام حکمران جماعتیں ملوث ہوتی ہیں۔
امیرجماعت اسلامی نے کہاکہ سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو تحفظ اور شہر میں امن و امان قائم کرے،کراچی سندھ کو 95فیصد ٹیکس دیتا ہے اورصوبے اور ملک کو چلا تا ہے لیکن بد قسمتی سے شہر کے بچوں، ماؤں اور بہنوں کی اپنی جان و مال محفوظ نہیں ہے،حکمران پہلے ہی کراچی کے عوام کو تعلیم،صحت، بجلی،پانی سمیت بنیادی ضروری اشیاء فراہم نہیں کررہے اب امن و امان بھی شہریوں کو میسر نہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی میں عوام ڈاکوؤں کے رحم و کرم پرہیں، کوئی پرسان حال نہیں، حلیم عاد ل شیخ