پنجاب اسمبلی میں قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس کے خلاف قرارداد جمع کرا دی گئی ہے، قرارداد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی سمیع اللہ خان نے جمع کرائی۔
مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی سمیع اللہ خان نے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈینس آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 25 کے تحت غیر قانونی ہے۔
قرارداد میں ایم پی اے سمیع اللہ خان نے کہا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت حکومت وزراء اور سرکاری افسران کی بدعنوانی کا تحفظ کرنا چاہتی ہے جبکہ موجودہ حکومت پر پارلیمنٹ کو بے توقیر کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔
اسمبلی میں جمع کرائی گئی قراردا کے مطابق سمیع اللہ خان نے کہا کہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے ایوانِ صدر اور وزیر اعظم ہاؤس دونوں کو آرڈیننس جاری کرنے کے لیے فیکٹری کی حیثیت دے دی ہے۔
رکنِ پنجاب اسمبلی سمیع اللہ خان نے قرارداد کے تحت پی ٹی آئی حکومت پر الزام لگایا کہ انہوں نے نیب زدہ حکومت میں شامل افراد کو پناہ دینے کے لیے نیب ترمیمی آرڈیننس متعارف کروایا۔
رکنِ اسمبلی سمیع اللہ خان نے عدالتِ عظمیٰ (سپریم کورٹ) سے درخواست کی ہے کہ فوری طور پر نیب ترمیمی آرڈیننس 2019ء کو معطل کیا جائے۔ حکومت کو پابند کیا جائے کہ پارلیمنٹ سے منظوری کے بغیر قوانین منظور نہ کرے۔