عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM Imran should lay out concrete plan against COVID-19: Khaqan

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 11 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس آصف سعید سعودی عرب روانہ، جسٹس گلزار احمد آج سے قائم مقام چیف جسٹس ہوں گے

نیب حکام نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے سامنے ایل این جی کیس کی سماعت کے دوران طرفین کی طرف سے دلائل دئیے گئے۔معزز احتساب جج نے طرفین کے دلائل سنے اور ان پر فیصلہ صادر کیا۔

نیب پراسیکیوٹر نے سابق وفاقی وزراء اور ایم ڈی پی ایس او کے مزید جسمانی ریمانڈ کے لیے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ تفتیش کے دوران تعاون نہیں کیا گیا، جس کے باعث ہمیں مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی خود روسٹرم پر آئے اور معزز جج سے کہا کہ نیب نے تماشا بنا رکھا ہے اور ہمارے خلاف دو افسروں کو دھمکانے کے بعد انہیں زبردستی وعدہ معاف گواہ بنا دیا گیا ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے؟انہوں نے پاکستان کو بنانا ری پبلک بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کو جتنا جسمانی ریمانڈ چاہئے، ان کو دے دیا جائے، ریاست جب خود سامنے آ کر عدلیہ کو اپنی مرضی کے فیصلوں پر مجبور کرے، وہاں کوئی انصاف کی توقع نہیں کرسکتا۔ آپ کو عدالتی کارروائی لائیو دکھانی چاہئے تاکہ لوگ جان سکیں ملک میں پولیٹیکل انجینئرنگ ہو رہی ہے۔

بعدازاں احتساب عدالت نے نیب کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او کو 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور ہدایت کی کہ 11 اکتوبر کو فریقین دستاویزات کے ساتھ پیش ہوں۔ 

یاد رہے کہ اس سے دو ہفتے قبل احتساب عدالت اسلام آباد نے ایل این جی کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں  توسیع کی تھی۔ احتساب جج محمد بشیر نے دونوں سابق وزراء کے ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کا فیصلہ سنایا۔

ایل این جی کیس کی سماعت کے لیے سابق وفاقی وزراء کو عدالت میں پیش کیا گیا اور نیب نے استدعا کی کہ شاہد خاقان عباسی کا مزید 14 روزہ ریمانڈ دیا جائے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سب کیس سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں ، اس لیے میں اپنی بات ایک بار پھر دہراتا ہوں کہ نیب والوں کو 90 دن کا ریمانڈ ایک ہی بار دے دیا جائے۔ ان کو جو تفتیش کرنی ہے، کرسکتے ہیں۔ عدالت نے کیس پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

مزید پڑھیں: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

Related Posts