پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی نئی مقرر کردہ کمیٹی نے چیئرمین نجم سیٹھی کی سربراہی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کو نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے لیے مینز کرکٹ ٹیم کیعبوری سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر کردیا ہے۔ 45 سالہ سابق آل راؤنڈر محمد وسیم کی جگہ خدمات سرانجام دیں گے۔
شاہد آفریدی نے 1996 سے 2018 تک 27 ٹیسٹ، 398 ون ڈے اور 99 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی جس میں انہوں نے مجموعی طور پر 11,196 رنز بنائے اور 541 وکٹیں حاصل کیں۔سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق اور راؤ افتخار انجم عبوری سلیکشن کمیٹی کے رکن ہوں گے جبکہ ہارون رشید کنوینر ہوں گے۔
ایک بیان میں آفریدی نے کہا کہ میں پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے یہ ذمہ داری دیئے جانے پر فخر محسوس کر رہا ہوں اور اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ اس ذمہ داری کو نبھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے جیتنے کے طریقوں پر واپس جانے کی ضرورت ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اسٹریٹجک سلیکشن فیصلوں کے ذریعے، ہم نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم کو مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور اپنے مداحوں کا اعتماد بحال کرنے میں مدد کریں گے۔
قومی ٹیم کے سابق ٹیسٹ کھلاڑی محمد وسیم کو انگلینڈ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش شکست کے بعد تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا، اب ان کی جگہ جارح مزاج شاہد آفریدی نے لے لی ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ نجم سیٹھی کا بطور سابق چیئرمین پی سی بی ایک اچھا تجربہ تھا اور وہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پیچھے دماغ تھے جو اب ایک برانڈ بن چکا ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کو ہٹانے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ میں ہونے والی تبدیلی کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے یا صورتحال جوں کی توں رہے گی، یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن ایک بات یقینی ہے کہ کھلاڑیوں کو پلیئنگ کنڈیشن اور گراؤنڈ کی صورتحال کے مطابق اپنا انداز بدلنا چاہیے۔ کیونکہ کرکٹ کا انداز اب پہلے جیسا نہیں رہا۔