افغان مہاجرین کی واپسی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان نے غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا عمل شروع کر دیا ہے، جو اس حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہے۔ پاکستان نے برسوں ان لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے جو اپنے وطن میں تنازعات اور عدم استحکام کے باعث پاکستان آگئے تھے۔ اب ان کی واپسی دراصل اس بات کا اشارہ ہے کہ افغانستان میں امن و سلامتی کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔
پاکستان کی جانب سے ملک بدری کے اس فیصلے سے تقریباً 1.7 ملین افغان باشندے متاثر ہوں گے، جو پاکستان میں رہنے کے کسی قانونی جواز کے بغیر یہاں مقیم ہیں۔ حکومت کا خیال ہے کہ افغان پناہ گزینوں کی ملک بدری سیکورٹی وجوہات کی بناء پر ضروری ہے، کیونکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں میں سے بہت سے افراد دہشت گردی کے سنگین واقعات میں ملوث پائے گئے ہیں، تاہم انسانی حقوق کے گروپوں اور اقوام متحدہ نے افغانیوں کی ملک بدری کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پاکستان پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں خطے میں انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔
پاکستان چھوڑنے پر مجبور ہونے والے بہت سے افغان باشندوں کو خدشہ ہے کہ طالبان کے زیر کنٹرول اپنے آبائی ملک میں انہیں ایک غیر یقینی مستقبل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان میں بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں، جن کی زندگی کا بڑا حصہ پاکستان میں کاروبار کرتے گزرا ہے اور یہیں ان کی ایک نسل پلی بڑھی ہے اور ان کیلئے افغانستان میں کوئی جگہ نہیں ہے اور افغانستان جانے کا مطلب ان کیلئے زندگی پھر سے شروع کرنے کے مترادف ہے۔ ان میں سے کچھ کو تشدد کا نشانہ بننے کا خوف ہے جبکہ بہت سے ان میں ایسے ہیں جنہیں افغانستان میں بنیادی ضروریات اور معاشی مواقع کی کمی کی فکر دامن گیر ہے۔
بلاشبہ افغان باشندوں کی ملک بدری بعض پہلوؤں سے دو طرفہ نقصان کا باعث ہے، یہ واپس جانے پر مجبور ہونے والے افغان باشندوں کیلئے جہاں ایک بڑا المیہ ہے، وہاں اس سے پاکستان کو بھی نقصان ہوگا، کیونکہ افغان مہاجرین نے پاکستان کی ثقافت، معیشت اور معاشرے کو اپنی محنت، تنوع اور کاروبار سے بہت کچھ دیا بھی ہے۔
اگرچہ بہت سے چیلنجز موجود ہیں، تاہم افغان باشندوں کی یہ واپسی افغانستان میں استحکام اور مثبت تبدیلی کا مظہر ہے، ہماری دعا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں پڑوسی ممالک خوب پھلے پھولیں اور اپنے عوام کو امن، ترقی اور خوشحالی مہیا کریں۔

Related Posts