حریت رہنما یاسین ملک کیخلاف بھارت کا جھوٹا مقدمہ، سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 کشمیری رہنما یاسین ملک کو تہاڑ جیل میں تنہا قید کردیا گیا
 کشمیری رہنما یاسین ملک کو تہاڑ جیل میں تنہا قید کردیا گیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سینیٹ میں جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم بند کرنے اور حریت رہنما یاسین ملک کیخلاف بھارتی حکومت کے جھوٹے مقدمات اور عدالتی کاروائیوں کے حوالے سے قرارداد متفقہ طورپر منظورکرلی گئی۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس کی صدارت چیئرمین صادق سنجرانی نے کی۔ جموں وکشمیر میں جاری مسلمانوں پر بھارتی مظالم کیخلاف اور حریت رہنما یاسین ملک پر جھوٹے مقدمات کے حوالے سے قراردا ایوان میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے پیش کی۔

یوسف رضا گیلانی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت عالمی معاہدوں کی پاسداری کرے اور حریت رہنما یاسین ملک پر جھوٹے مقدمات واپس لے اور کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ بھی بند کر دیاجائے، قرارداد میں عالمی برادری سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بے گناہ پولیس اہلکار کو مارکر عمران خان نے اپنے دہشت گرد ہونے کا ثبوت دیا، رانا ثناء اللہ

مزید برآں کشمیر کے حوالے سے قرارداد کی منظوری کے بعد ایوان میں پھر سے شور شرابہ شروع کیا گیا، اپوزیشن اراکین کی جانب سے چئیرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیراؤ کیا گیا، صادق سنجرانی اراکین کو اپنی سیٹوں پر جانے کی ہدایت کرتے رہے۔

ایوان میں شورشرابے کے دوران چیئرمین سینیٹ کی نشست کے سامنے احتجاج جاری رکھا گیا، جس پر چیئرمین سینیٹ برہم ہوئے اور کہا کہ ارکان نشستوں پر بیٹھ جائیں، اس طرح کی بدمعاشی نہیں چلے گی۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی یاسین ملک کے خلاف بھارتی ہتھکنڈہ مستردکردیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ یہ کشمیریوں کو جھکانے کی ناکام کوشش ہے، عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کونسل ماورائے قانون وانصاف اور انتقام پر مبنی بھارتی اقدام کا نوٹس لے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان عالمی وانسانی حقوق کے تمام اداروں اور اوآئی سی کے فورم پر یاسین ملک اورکشمیری قیادت کے خلاف انتقامی کارروائیوں کوپوری قوت سے اٹھائے گی، 5 اگست 2019 کے ناجائز اور غیرقانونی اقدامات کی طرح یاسین ملک کے خلاف مقدمہ بھی غیرقانونی اور ناجائز ہے۔

Related Posts