وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں میں سینیٹ آف پاکستان کی 37 نشستوں کیلئے انتخابات شروع ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایوانِ بالا (سینیٹ آف پاکستان) کے انتخابات کی ضرورت پنجاب میں پیش نہیں آئے گی جہاں تمام 11 نشستوں پر سینیٹرز کا بلا مقابلہ انتخاب کر لیا گیا۔دیگر نشستوں پر ووٹنگ آج صبح 9 بجے شروع ہوگئی۔
اسلام آباد کی 2، کے پی کے کی 12، سندھ کی 11 اور بلوچستان کی 12 سینیٹ نشستوں کیلئے ووٹنگ آج ہوگی۔ صوبائی نشستوں پر اراکینِ صوبائی اسمبلی اور اسلام آباد کی 2 نشستوں پر اراکینِ قومی اسمبلی صبح 9 سے شام 5 بجے تک ووٹ ڈال سکیں گے۔
سینیٹ آف پاکستان کی جنرل نشستوں پر مجموعی طور پر 39 امیدوار مدِ مقابل ہیں، خواتین کی نشستوں پر 18، ٹیکنوکریٹ 13 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 8 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہو رہا ہے۔
سب سے اہم اور بڑا مقابلہ اسلام آباد کی جنرل نشست پر ہونے والا ہے جہاں وزیرِ خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور پیپلز پارٹی امیدوار، سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کا مقابلہ ہوگا۔
قومی اسمبلی پولنگ اسٹیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ حکومتی اتحاد کے پاس 181 نشستیں ہیں جبکہ اپوزیشن نشستیں مجموعی طور پر 160 ہیں۔ اسلام آباد میں جنرل نشست کے علاوہ ایک خاتون کی نشست پر انتخاب جاری ہے۔
رکنِ قومی اسمبلی شفیق آرائیں نے سینیٹ انتخابات کیلئے پہلا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ وفاقی وزیرِ آبی امور ووٹ کاسٹ کرنے کی دوڑ میں دوسرے نمبر پر رہے۔ فیصل واؤڈا نے دوسرا ووٹ کاسٹ کردیا ہے۔ ووٹنگ بلا تعطل شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا کہ سپریم کورٹ کی رائے پر اس کی روح کے عین مطابق عمل کیا جائے گا، سینیٹ انتخابات خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہی کرائے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی رائے پر اس کی روح کے عین مطابق عمل کرنے کا فیصلہ گزشتہ روز کیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشنز خفیہ بیلٹ کے ذریعے کرائے جائیں گے جبکہ سینیٹ الیکشن میں ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی۔
مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہی ہونگے، الیکشن کمیشن