سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو شہریوں کیخلاف فیصلے سنانے کی اجازت دیدی

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

SC reserves verdict on appeals against military trials of civilians
FILE PHOTO

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں کو اختیار دے دیا ہے کہ وہ ان شہریوں کے کیسز میں فیصلے سنائیں جو پاکستان فوج کی تحویل میں ہیں۔

آئینی بینچ کی صدارت جسٹس امین الدین خان نے کی جبکہ دیگر ارکان میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغانی، اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل تھے۔

یہ فیصلہ اس درخواست کی سماعت کے دوران کیا گیا جس میں شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔

کھاریاں کے کھسرے اپنا گرو چھڑوا کر لے گئے تھے لیکن، پی ٹی آئی کے ناکام احتجاج پر میمز وائرل

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان میں سیکورٹی کی صورت حال سنگین ہے اور ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

حکومت نے سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کیا تھا۔ فوجی عدالتوں کے ذریعے شہریوں کے مقدمات کا فیصلہ کرنے کی اجازت ملنے کے بعد ملک میں قانونی نظام کی پیچیدگیوں کے درمیان یہ ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔

یہ اقدام عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے، جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔

Related Posts