سعودی عرب میں ریسٹورنٹس میں مرد و خواتین کے ساتھ بیٹھنے کی پابندی ختم

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Restaurants and cafes in Saudi Arabia

ریاض:سعودی عرب نے خواتین کے لیے مردوں سے علیحدہ داخلی راستوں اور ریسٹورنٹس میں علیحدہ بیٹھنے سے متعلق دہائیوں سے عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عوامی مقامات پر صنفی تقسیم کی پابندی کے خاتمے کے فیصلے کا اعلان وزارت میونسپل اور دیہی امور سے جاری طویل اور تکنیکی بیان میں کیا گیا۔

مذکورہ اعلان سے قبل ہی جدہ میں ریسٹورنٹس اور کیفے جبکہ ریاض کے اعلیٰ درجے کے ہوٹلز مردوں اور عورتوں کو آزادی سے بیٹھنے کی اجازت دے رہے تھے۔

مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں خواتین کی آبروریزی کے واقعات میں اضافہ

سعودی عرب میں مغربی چینز جیسا کہ اسٹار بکس سمیت مقامی ریسٹورنٹس اور کیفے میں فی الحال خواتین کے لیے مختص کردہ علیحدہ ’فیملی‘ سیکشنزموجود ہیں جو خود ہی باہر ہیں یا ان کے ساتھ مرد رشتے دار ہیں جبکہ مردوں کے لیے سنگل سیکشنز ہیں۔

علاوہ ازیں اکثر ریسٹورنٹس میں خواتین کے لیے علیحدہ داخلی راستے، خاندانوں کے علیحدہ کمرے یا مقامات جہاں خواتین، مردوں کو دکھائی نہیں دیتیں۔

ریسٹورنٹس میں علیحدگی کی ضرورت کے خاتمے کے فیصلے کا اعلان سعودی عرب کی سرکاری خبر ایجنسی سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کیا گیا تھا۔

بیان میں عمارتوں، اسکولوں، اسٹورز اور کھیلوں کے مراکز کے لیے منظور کردہ تکنیکی ضروریات کو شامل کیا گیا۔اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شائع کردہ فیصلوں کی طویل فہرست کا مقصد سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنا اور کاروبار کے مواقع میں اضافہ کرنا ہے۔

حالیہ چند برسوں میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مختلف سماجی اصلاحات متعارف کروائی ہیں، جہاں اب خواتین، مردوں کے ساتھ کنسرٹس اور مووی تھیٹرز میں شرکت کرسکتی ہیں جن پر کبھی پابندی عائد تھی۔

یہ بھی پڑھیں: زندگی کے ہر شعبے میں خواتین کو با اختیار بنانا ضروری ہے،چیف جسٹس آصف کھوسہ

2 برس قبل پہلی مرتبہ خواتین کو اسٹیڈیمز میں فیملی سیکشنز میں اسپورٹس کی تقریبات میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی۔علاوہ ازیں لڑکیوں کو اسکول میں کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت بھی دی گئی ہے جو پہلے صرف لڑکوں تک محدود تھی۔

یہی نہیں بلکہ اگست میں سعودی عرب نے تمام خواتین شہریوں کو پاسپورٹ بنوانے اور آزادی سے سفر کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ایک متنازع پابندی کا خاتمہ کیا تھا۔

Related Posts