سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں کمی کردی، اصل وجہ سامنے آگئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں کمی کردی، اصل وجہ سامنے آگئی
سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں کمی کردی، اصل وجہ سامنے آگئی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مکہ: سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں کمی کردی ہے، اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا اضافی تیل کی سپلائی میں رضا کارانہ کٹوتی کا فیصلہ ایک “احتیاطی” اقدام کے طور پر ہے۔ اس فیصلے کا مقصد مارکیٹ کے استحکام کو یقینی بنانا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب نے اعلان کیا تھا کہ وہ جولائی میں پیداوار میں کمی کرے گا۔ شہزادہ عبدالعزیز نے اوپیک پلس اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ ضرورت پڑنے پر ریاض کی طرف سے یومیہ ایک ملین بیرل فی یوم کی کٹوتی کو جولائی سے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔

شہزادہ عبدالعزیز نے اعلان کے بعد یک انٹرویو میں بتایا کہ ہم اس وقت تک احتیاطی تدابیر جاری رکھیں گے جب تک کہ ہمیں مارکیٹ میں واضح استحکام نظر نہیں آجاتا۔ ہمارا مشن تیل کی مارکیٹ کو واضح اعداد و شمار کے ساتھ پیش کرنا ہے تاکہ استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔

شہزادہ عبدالعزیز نے یہ بھی بتایا کہ آزاد پارٹیاں بھی 2024 کی اپنی پیداوار کا جائزہ لینے کے حوالے سے اوپیک پلس ملکوں کے ساتھ مل کر کام کریں گی۔

فیصلے کے مطابق سعودی عرب کی پیداوار مئی میں تقریبا 10 ملین بیرل فی یوم سے کم ہو کر جولائی میں 9 ملین بیرل یومیہ رہ جائے گی۔اوپیک پلس پیٹرولیم برآمد کرنے والے ملکوں اور روس کی قیادت میں اتحادیوں کی تنظیم ہے۔

یہ گروپ سات گھنٹے کی بات چیت کے بعد آٹ پٹ پالیسی پر ایک معاہدہ تک پہنچ گیا اور اس نے 2024 سے مجموعی پیداواری اہداف کو مزید 1.4ملین بیرل یومیہ تک کم کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آزاد پارٹیاں اور اوپیک پلس میں پیداوار کے اعداد و شمار کے بارے میں گذشتہ تنازع کو ختم کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:سویڈن میں سیکس کو کھیل کا درجہ دینے کی خبر فیک نکلی

جہاں تک روس کی تیل کی پیداوار کا تعلق ہے سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ اس معاملے پر بات ہوئی اور روس سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ڈیٹا کو واضح کرے تاکہ ماسکو کے ساتھ تیل کی پیداوار کے اعداد وشمار کے بارے میں شفافیت برقرار رہے۔

Related Posts