رحیم یارخان میں پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والے صلاح الدین کی فارنزک رپورٹ میں انکشاف ہواہےکہ ان کی موت تشدد کی وجہ سےہوئی تھی۔
فارنزک رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کی موت سے پہلے اس پر تشدد کیا گیا تھا، اس کے دائیں بازو کے اوپر،کہنی، کندھے، گھٹنے، دائیں آنکھ، دائیں ٹانگ اور پیٹ کے بائیں حصے پر تشدد کےنشانات ہیں۔
صلاح الدین کے جسم پر 3سے 4 سنیٹی میٹر اور 4 سے 5 سینٹی میٹر کے تشدد کے نشانات پائے گئےہیں ، جبکہ صلاح الدین کے پھیپھڑوں میں ایسا کیمیکل پایا گیا جس سے اس کے گردے سکڑ گئےتھے، رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کی موت ذہنی و جسمانی تشدد کے باعث ہوئی۔
واضح رہے کہ فیصل آباد میں اے ٹی ایم سے چوری کرنے کے بعد منہ چڑانے والی ویڈیو سے مقبول ہونے والا ملزم صلاح الدین یکم ستمبر کو پولیس کی حراست میں ہلاک ہوگیا تھا۔
مزیدپڑھیں: صلاح الدین کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کی تصدیق
پولیس نے اپنی رپورٹ میں صلاح الدین کی ہلاکت کو طبی موت قرار دیا تھا، جب کہ لواحقین کا کہنا تھا کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھااوراس کی موت پولیس تشدد کےباعث ہوئی ہے۔
صلاح الدین کے والد نے بیٹے کی قبر کشائی اور دوبارہ پوسٹ مارٹم کیلئے درخواست دائر کی تھی جس پر گزشتہ روز رحیم یار خان کی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے اجازت دے دی تھی۔