خطرے کی گھنٹیاں بج گئیں کیونکہ، بارش سے سندھ کا کونسا شہر سب سے زیادہ متاثر؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

riverine area submerged after rise in water flows in Sujawal

کراچی میں پیر کی شب تیر ہواؤں کے ساتھ بارش کے بعد ضلع سجاول کے مختلف علاقوں جاتی، چوہڑ جمالی، دڑو اور چچ جان خان میں موسلادھار بارش کی وجہ سے ضلع کمشنر نے رین ایمرجنسی جاری کر دی ہے۔

ڈپٹی کمشنر زاہد حسین رند نے ضلع کے لیے شدید موسم کا الرٹ جاری کرتے ہوئے 26 اگست سے 31 اگست 2024 تک شدید بارشوں اور طوفانی ہواؤں کی وارننگ جاری کی۔

ایک بیان میں زاہد حسین رند نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ متوقع شدید موسم کے دوران اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اخبارات، ٹی وی اور سوشل میڈیا کے ذریعے موسم کی تازہ ترین اپ ڈیٹس اور قبل از وقت وارننگ سے باخبر رہیں۔

ڈپٹی کمشنر نے لوگوں کو سخت موسم کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز اور گھروں کے اندر رہنے کا مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ کھڑکیاں بند رکھیں اور طوفانی ہواؤں کے خطرے کے پیش نظر ان کے قریب بیٹھنے سے گریز کریں۔

زاہد رند نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے دور رہیں اور اگر کوئی کھمبا یا تار گرے تو فوری طور پر حکام کو مطلع کریں۔ انہوں نے غیر ضروری ڈرائیونگ اور گاڑیوں کو درختوں اور گیراجوں سے دور پارک کرنے کا بھی مشورہ دیا۔ دیگر احتیاطی تدابیر میں اسٹریٹ لائٹس سے دور رہنا، طوفانی ہواؤں کے دوران شیشے کی کھڑکیوں سے فاصلہ رکھنا، اور سیلاب زدہ راستوں پر سفر سے گریز کرنا شامل ہے۔

ضلع میں کسی بھی ممکنہ جان و مال کے نقصان کو روکنے کے لیے شدید موسم کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور متوقع شدید موسمی حالات کے دوران محفوظ رہیں۔

دوسری جانب کوٹری میں پانی کے بہاؤ میں اضافے سے ضلع سجاول کے دریا کے علاقے میں متعدد رہائشی علاقے اور زرعی زمینیں زیر آب آ گئیں، جس سے دیہاتیوں کو ٹیلوں اور اونچی جگہوں پر پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔رمضان مالہ میں 50 گھر زیر آب آگئے۔

Related Posts