کیا مشرق وسطیٰ میں ایک نیا بحران جنم لے رہا ہے ؟؟؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گذشتہ چند مہینوں کے دوران لبنان، عراق اور ایران میں بڑے مظاہرے دیکھنے کو ملے ۔ مصر کے عوام ریاستی پولیس کے خلاف غصے سے بھری نظر آتی ہے جبکہ گذشتہ موسمِ بہار میں الجیریا کے صدر کو صدارتی محل سے بیدخل کر دیا گیا۔ان تمام ممالک کے عوام کے اپنے مسائل و شکایات ہیں مگر ان سب میں موجود گہری مایوسی اور احساسِ محرومی کا عنصر سب سے نمایاں ہے۔

عراق میں جاری مظاہروں میں اب تک 400 کے لگ بھگ شہری فورسز کے ہاتھوں فائرنگ سے ہلاک ہو چکے ہیںجن میں تر نوجوان تھے، عراق کا شمار دنیا کے بدعنوان اور نااہل طرز حکومت والے ملک کے طور پر ہوتا ہے۔ ایک ایسا ملک جہاں تیل کے بڑے ذخائر ہیں وہاں  بدعنوانی اور بیروزگاری کے باعث مکمل طور پر ناامیدی کاشکار مظاہرین اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔

29 دسمبر کو عراق میں واقع فوجی اڈے پر امریکی فضائی حملوں میں ایران نواز25 جنگجو ئوں کی ہلاکت کے بعد 31 دسمبر کوہزاروں افراد نے امریکی سفارت خانے پر حملہ کردیا۔عراقی مظاہرین نے امریکا مخالف نعرے بازی کی اور پرچم بھی نذرِآتش کیے جبکہ مشتعل مظاہرین نے پتھراؤ کے علاوہ سفارتخانے کی دیواروں پر نصب سیکورٹی کیمرے بھی اتار کر پھینک دیے تھے۔

امریکی محکمہ خارجہ کاکہنا ہے کہ بغداد میں سفارت خانے پر حملے میں امریکی اہلکار محفوظ ہیں تاہم ان کے انخلا کا تاحال کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سفارتخانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایران کو اس واقعہ کا ذمہ دار قرار دیاہے۔

ایران کو دیکھا جائے تو وہاں بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ، پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کیخلاف مظاہروں اورامریکا کی جانب سے عائد سخت معاشی پابندیوں نے ایران کی صورتحال کو کافی خراب کیا ہے جبکہ بدانتظامی اور بدعنوانی ایران کا بھی مسئلہ ہے تاہم امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ایران، بغداد میں امریکی سفارتخانے پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں اس وقت دو بڑے گروپ برسرپیکار ہیں جن میں سے ایک امریکی ٹیم ہے جس میں سعودی عرب اور اسرائیل جبکہ دوسرے ایران نوازگروپ میں عراق اور مصر ہیں تاہم اس گروپ کو حزب اللہ کی حمایت بھی حاصل ہے۔

• مشرق وسطیٰ میں اس وقت مسائل کا ایک انبار لگاہواہے، اسلحے کے پھیلاؤ اور انسانی بحران سے لے کر دہشت گردی سمیت دیگر مسائل خطے میں استحکام اور دنیا بھر کی سلامتی کے لیے سنگین خطرات کا باعث ہیں جبکہ مشرق وسطی میں ہونےوالے مظاہروں میں شامل لوگ اپنے مسائل اور مشکلات سے نجات چاہتے ہیں۔

بااثر گروہ مسائل کا شکار عوام کو سڑکوں پر لاکر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے استعمال کررہے ہیں اس صورتحال میں امریکا اور ایران کی جانب سے بڑھتی کشیدگی کی چنگاری کسی بھی وقت جنگ میں بدل کر مشرق وسطیٰ کا امن تہ وبالا کرسکتی ہے جس سے مشرق وسطیٰ میں ایک نیا بحران جنم لے سکتا ہے۔

Related Posts