راولپنڈی کے ہسپتال میں ذاتی دشمنی پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کرکے دو افراد کو قتل کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی کے ہسپتال میں ذاتی دشمنی پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کرکے دو افراد کو قتل کردیا
راولپنڈی کے ہسپتال میں ذاتی دشمنی پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کرکے دو افراد کو قتل کردیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ذاتی دشمنی پر مشتعل ہو کر پولیس اہلکار نے کھلے عام فائرنگ شروع کردی جس سے دو افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

راولپنڈی کے تھانہ پیرودہائی کے پولیس اہلکار تحسین طارق نے ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں فائرنگ شروع کردی جس سے کلرسیداں سے آنے والے باپ بیٹا  موقعے پر دم توڑ گئے۔تحسین طارق کی فائرنگ سے موقعے پر موجود سیکیورٹی اہلکار نے اسے روکنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا۔ پولیس اہلکار نے جاتے جاتے روکنے والے کو بھی زخمی کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں ناکام رہا۔

اس واقعے کے باعث ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔ لوگ جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔ کچھ لوگوں نے ایمرجنسی میں موجود مختلف مشینوں کے پیچھے پناہ لی۔

یہ بھی پڑھیں: نامعلوم ملزمان جنسی تشدد کے بعد آٹھ سالہ بچی کو کھیتوں میں پھینک کر فرار

علاقہ پولیس  اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچی اور جائے واردات کا معائنہ کیا۔ ملزم تحسین طارق کی گولیوں کے خول اور پستول قبضے میں لے لیا گیا ہے۔بعد ازاں خوف و دہشت کے باعث ڈی ایچ کیو ہسپتال بند کردیا گیا۔ صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ایسے حالات میں کام نہیں کرسکتے۔ ہسپتال میں دہشت گردی کی کارروائی تشویشناک ہے۔

ابھی تک واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا جبکہ پولیس اہلکار پیٹی بھائیوں کو بچانے کی کوشش میں ہیں۔ 

 اس سے قبل پنجاب کے شہر شجاع آباد  میں کھیتوں میں کام کرنے والی 16 سالہ کمسن لڑکی کو گن پوائنٹ پر اغوا کر لیا گیا ہے۔ شجاع آباد کے علاقے پل کھارا یارووالا میں تین افراد ہتھیار لے کر کھیتوں میں پہنچے اور شاہینہ نامی لڑکی کو اغوا کر لیا ۔لڑکی کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اغوا کی جانے والی لڑکی کو جلد بازیاب کروایا جائے۔

مزید پڑھیں: تین مسلح افراد نے کھیتوں میں کام کرتی ہوئی 16 سالہ لڑکی کو گن پوائنٹ پر اغوا کر لیا

Related Posts