عوامی ترقی اور ارتکازِ دولت

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جنوبی ایشیاء مختلف ثقافتوں بالخصوص مشرقی تہذیب کا گڑھ ہے اور یہاں عوامی ترقی کو اکثر اپنے لیے دولت اور طاقت کو اکٹھا کرنے پر زیادہ توجہ دینے والے حکمران نظر انداز کردیتے ہیں۔

ماضی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بدعنوانی کے الزامات میں قید کی سزا سنائی گئی۔ سری لنکا کے سابق صدر مہندا راجا پاکسے پر بھی اپنے عہدِ حکومت کے دوران ریاستی فنڈز کے ناجائز استعمال کا الزام تھا۔

پاکستان کی گزشتہ 75سالہ سیاسی تاریخ میں بہت کم رہنما ایسے ہیں جنہوں نے حقیقی معنوں میں غریب اور محنت کش طبقے کی بہتری کیلئے کام کیا ہو۔ اس کی بجائے زیادہ تر پسماندہ طبقوں کیلئے رکاوٹیں پیدا کی گئیں جس سے غربت نے ان کا گھیراؤ کر لیا۔

مواقع کی عدم دستیابی کے باعث دولت کا ارتکاز چند ہاتھوں میں سمٹتا چلا گیا جس سے عوام کی اکثریت اپنے وسائل تک ہی رسائی نہ پا سکی جو ان کی کامیابی کیلئے بے حد ضروری تھی۔ عوام الناس کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے مہنگائی، بے روزگاری اور جرائم میں بھی اضافہ ہوا۔

اس قسم کے مسائل عوام کی زندگیوں اور معاش پر تباہ کن اثرات مرتب کرتے ہیں اور حکومت کو ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وقت آگیا ہے کہ حکومت ایکشن لے اور ایسی پالیسیوں پر عملدرآمد کیا جائے جس سے غریب اور متوسط طبقات کو ترقی کرنے کا موقع مل سکے۔

مثال کے طور پر تعلیم، ملازمت کے تربیتی پروگرامز میں سرمایہ کاری اور سستی رہائشی اسکیمیں، صحت کی دیکھ بھال اور عوامی خدمات کی دستیابی میں اضافے سے عوام کی خدمت کی جاسکتی ہے۔

مزید برآں حکومت کو بدعنوانی پر قابو پانے اور شفافیت و غیر جانبداری کے رجحانات کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ تمام شہریوں کو یکساں مواقع میسر آئیں۔

زندگی کے بہت سے شعبہ جات میں حکومتِ وقت کو بہت اہم اقدامات کی ضرورت ہے جبکہ تعلیم، معیشت اور صحت کے شعبہ جات عوام الناس کیلئے بے حد اہمیت کے حامل ہیں۔ غریب اور متوسط طبقہ مشکل وقت سے گزر رہا ہے اور اپنا وقت کسمپرسی اور برے حالات میں گزار رہا ہے۔

جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص پاکستان اور سری لنکا جیسے ممالک کا اس سنگین صورتحال کا سختی سے نوٹس لینا ہوگا، عوام کو بھی حالات سے نبرد آزما ہونے کیلئے جنگی حکمتِ عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

آخر میں یہ کہنا ضروری محسوس ہوتا ہے کہ جنوبی ایشیائی حکمرانوں کو عوام کی ترقی پر توجہ دینے کیلئے اسے اوّلین ترجیح دینا ہوگی۔ چند لوگوں کے ہاتھوں میں دولت کا ارتکاز اور غریب اور محنت کش طبقے کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے بہت سے سماجی اور معاشی مسائل جنم لے رہے ہیں جن پر توجہ دینا وقت کی ضرورت ہے۔

Related Posts