اسلام آباد:ایکسائز آفس میں وزیراعظم کے ویژن کے مطابق غیر ملکیوں کے لیے گاڑیوں کی رجسٹریشن ٹرانسفر ٹوکن اور دیگر سہولیات کے حوالے سے غیر ملکیوں کے لیے علیحدہ کاؤنٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں۔
غیر ملکیوں کی وجہ سے زرمبادلہ میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے ایکسائز آفس نے بیڈ ٹیکس کے حوالے سے رجسٹریشن اف ڈیلرز اور پروفیشنل ٹیکس کے حوالے سے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔
ڈائریکٹر ایکسائز بلال اعظم خان نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے وزیراعظم ہاؤس کے احکامات کے مطابق غیر ملکیوں کے لیے ٹوکن ٹیکس رجسٹریشن اور دیگر ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے الگ کاؤنٹر قائم کر دیئے گئے ہیں جن میں صرف غیر ملکیوں کو سہولیات دی جا رہی ہیں۔
اورسیز پاکستانیوں کو بھی یہی تمام تر سہولیات دی جا رہی ہیں،اوورسیز پاکستانیوں کو ہم نے بائیو میٹرک کے حوالے سے مستثنیٰ کر دیا ہے اوورسیز پاکستانی اتھارٹی لیٹر پر اپنی گاڑی ٹرانسفر کرا سکتا ہے، جنرل پبلک کو ہم نے رجسٹریشن ٹرانسفر ٹوکن اور دیگر سہولیات پہلے سے ہی دے رکھی ہیں۔
غیر ملکیوں کے لیے ون ونڈو آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ ان کو لائن میں انتظار نہ کرنا پڑے، بیبیڈ ٹیکس پہلے نہ ہونے کے برابر تھا،ہم نے اس پر بہت کام کیا،ہوٹل بل میں 5 فیصد ایڈ کر دیا ہے،اس میں ہم نے کافی ریکوری کی ہے۔ہم نے اس میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے ٹیکنالوجی کے استعمال سے کرپشن کے چانسز کم ہو جاتے ہیں۔
بجائے اس کے کہ ہمارا انسپکٹر یا ای ٹی او جائے اور وہ فیصلہ کرے کہ ہوٹل کے کتنے رومز کرائے پر لگے تو ان پر کتنا ٹیکس لگانا ہے،ہم نے ہوٹل میں انٹرفیسز لگا دیے ہیں تاکہ پتہ چل سکے کہ ہوٹل میں کتنے بندے ٹھہرے ہوئے ہیں،تاکہ پتہ چل سکے کہ ہوٹل میں کتنے بندے ٹھہرے ہوئے ہیں،یہ بھی پتہ چل سکے کہ روم چارجز کتنے وصول کیے جارہے ہیں؟
ہم نے اس پر پانچ فیصد ٹیکس وصول کرتے ہیں ہوٹل والا بھی غلط بیانی نہیں کر سکتا،نہ ہی ہمارے بندے کے اختیار ہوگا کہ وہ ہوٹل والے کو فیور دے سکے کے کتنے رومز کرائے پر لگے ہیں،ہمارا یہ نیا آئیڈیا بڑا کامیاب ہوا، پراپرٹی ڈیلرز اور موٹروہیکلز ڈیلرز اسلام آباد میں بہت زیادہ ہیں ہم نے ان کی یونینز کو بلایا ان سے مذاکرات کئے۔
ہم نے ان کو بتایا کہ آپ رجسٹرڈ ہو جائیں اور ٹیکس نیٹ میں آجائیں،پھر انہوں نے بھی تعاون کیا، ہم نے ان کے ساتھ کمٹمنٹ کی کہ آپ بے شک دفتر نہ آئیں ہماری ٹیم آپ کے پاس آکر آپ کو رجسٹرڈ کرے گی۔
پروفیشنل ٹیکس کے ریٹس ہم نے ریوائز کئے ہیں اس میں ہماری فیس ایک ہزار سے لے کر ایک لاکھ تک ہے،جس میں مختلف کیٹیگریز ہیں،ہم نے اس میں بھی اپنا اینٹی گریٹیڈ سسٹم لگایا ہے،تاکہ اس میں بھی کرپشن نہ ہو سکے۔
مزید پڑھیں: EOBI کے ایماندار ملازم کو 22 سالہ محنت کا صلہ نہ مل سکا