اسلام آباد: پاکستان نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے میں مصروف فوجی جوانوں پر بلا اشتعال فائرنگ پر افغان ناظم الامور کو دفترِ خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے۔
دفتر خارجہ نے احتجاج کے دوران واضح کیا کہ افغانستان سرحد سے ملحق علاقوں کو اپنی طرف سے محفوظ بنانے کا ذمہ دار ہے جس پر دونوں ممالک کے درمیان پہلے ہی متعدد مرتبہ اتفاق کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا اجلاس 17 ستمبر کو طلب، مسئلہ کشمیر سمیت 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا
پاکستان نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ ضروری تعاون کرے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی مغربی سرحد پر 2 واقعات میں پاک فوج کے 4 جوان شہید اور 1 زخمی ہوگیا۔ ایک واقعہ شمالی وزیرستان میں اباخیل کے مقام پر جبکہ دوسرا دیر میں پاک افغان سرحد پر پیش آیا۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان میں اباخیل کے علاقے اسپن وام کے قریب سیکیورٹی فورسز پر شرپسندوں نے فائرنگ کی جس سے پاک فوج کے سپاہی اختر حسین شہید ہو گئے۔ان کی عمر 23 سال تھی اور ان کا تعلق ضلع بلتستان سے تھا۔
دہشت گردوں کی فائرنگ کا دوسرا واقعہ دیر میں اس وقت پیش آیا جب پاک فوج پاک افغان سرحد پر خاردار باڑ لگانے میں مصروف تھی۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے 3 سپاہی شہید اور 1 زخمی ہوگیا۔پاک فوج نے دشمن کے خلاف بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائی کی جس سے دو شرپسند ہلاک ہو گئے۔
مزید پڑھیں: مغربی سرحد پر 2 واقعات میں پاک فوج کے 4 جوان شہید ہو گئے۔آئی ایس پی آر