قبائلیوں کے حقوق پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، پروفیسر ابراہیم خان

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ قبائلیوں کے حقوق پر خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ ان کے حقوق کے حصول کیلئے جنگ لڑیں گے، اس جدید دور میں قبائل کو ہر قسم کی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے، بدقسمتی سے قبائلیوں کے ساتھ صرف وعدے کئے جارہے ہیں سہولیات نہیں دی جا رہیں۔ سو ارب روپے دینے کا اعلان جوں کا توں ہے، اب تک روپیہ بھی نہیں دیا گیا ہے۔

ان خیالات انہوں نے شمالی وزیرستان کی تحصیل میرانشاہ میں تحریک قبائلی حقوق سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

یہ بھی پڑھیں:

حرم شریف میں معذور افراد کے داخل ہونے کیلئے 8 دروازے مختص

تحریک حقوق قبائل کمیٹی کے چئیرمین شاہ فیصل آفریدی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل نوید علی، حاجی سردار خان، زرنور آفریدی، حاجی اکبر علی خان، ملک نور پیاو خان، ملک رحمان اللہ، مولانا راشد اللہ، ملک امشاد اللہ، ڈاکٹر عبدالرؤف قریشی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر کاشف داوڑ، ملک جامد خان، طارق خان، ملک اکبر خان، عبدالخلیل، منصور داوڑ و دیگر بھی موجود تھے۔ 

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں امن کے نام پر فوجی آپریشنز کئے گئے مگر امن و امان کی صورت حال پہلے سے ابتر ہے، قبائلیوں سے انتقام لینے کا سلسلہ جاری ہے۔ پختونوں کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے، کبھی وسائل کے نام پر تو کبھی امن و امان کے نام پر ان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلیوں کو وہ سہولیات دی جائیں جو سہولیات اسلام آباد اور پنجاب کے رہائشیوں کو حاصل ہیں۔ قبائلیوں کے حقوق کے حصول کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے، حکمرانوں کی جیبوں سے قبائلیوں کا حق نکالیں گے، قبائل اب وہ قبائل نہیں بلکہ یہاں شعور آچکا ہے۔ ان شاء اللہ اتنی آسانی سے قبائلیوں کے حقوق ہضم نہیں کرسکتا۔

 انہوں نے کہا کہ ایک طرف ایف سی آر کا خاتمہ ہوا تو دوسری جانب قبائلی اضلاع کی صورت حال جوں کی توں ہے، قبائلیوں پر ایف سی آر جیسا دوسرا قانون نافذ کیا جارہا ہے بدقسمتی سے قبائلی اضلاع میں جن آفیسرز کی ذمہ داری بنتی ہے ان کی ذمہ داریوں پر بھی کسی اور کا قبضہ ہے لیکن ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے قبائلی اضلاع میں جاری بدامنی کی روک تھام کی جائے، قبائلیوں کیلئے کاروبار کے مواقع فراہم کئے جائیں، جس طرح پہلے کاروبار کیا جاتا ہے اب اسی طرز کاروباری مواقع فراہم کئے جائیں۔ 

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے پاس امانت دار اور دیانتدار قیادت موجود ہے، آپ جماعت اسلامی کو اقتدار دلائیں ہم آپ کے اور اس ملک کے مسائل حل کردیں گے۔ حالات اور واقعات نے ثابت کردیا ہے کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے چھٹکارے کیلئے حل صرف جماعت اسلامی ہے جماعت اسلامی نے قبائلی عوام کے حقوق کی تحریک شروع کی ہے تحریک کی کامیابی کیلئے اس میں قبائلی عوام کی شمولیت شرط ہے جماعت اسلامی ہی قبائلی عوام کو حقوق دلائے گی۔

Related Posts