قانون سازی کے عمل میں تاخیر: 6 نئے قوانین سے متعلق صدارتی آرڈیننس لایا جائے گا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

قانون سازی کے عمل میں غیر ضروری تاخیر کے باعث وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ 6 نئے قوانین کے لیے صدارتی آرڈیننس لایا جائے، جبکہ وزارتِ قانون نے اس کی سمری کابینہ کو ارسال کردی ہے۔

وزارتِ قانون نے 6 نئے آرڈیننسز کے لیے تجویز دی ہے کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے عمل میں تاخیر کے باعث 6 نئے قوانین کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے فوری طور پر نافذ کرنا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نوازشریف آج بھی سویلین بالادستی کی جنگ لڑرہے ہیں۔ عظمیٰ بخاری

چھ نئے قوانین میں خواتین کے وراثت میں حقوق کا بل، وراثت کا سرٹیفیکیٹ بل، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ایکٹ اور  سپیرئیر کورٹس آرڈر بل شامل ہیں جبکہ بے نامی ٹرانزیکشنز ترمیم اور نیب ترمیمی بل بھی صدارتی آرڈیننس سے نافذ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

وزارتِ قانون کی سمری پیر کے روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی جس سے خواتین کے وراثت میں حقوق، وراثت کے عمومی حقوق، عوام کی قانونی مدد اور بے نامی ٹرانزیکشنز جیسے قومی مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں ہر جمعے کو نئے مولوی سے ڈیل کرنا پڑتا ہے،کبھی مولانا فضل الرحمان اور کبھی کوئی اور مولوی امن کو خراب کرنے نکل آتے ہیں۔

آج بھی چاند دیکھنے کے لیے سمجھانے پر سر کھپانا پڑتا ہے،پاکستان ٹیکنالوجی سے ہی آگے جا سکتا ہے،70 اسی کی دہائی نے پاکستان کو فیل کیا تھا ،ہمیں نئے پاکستان کی بنیاد شعور علم اور ٹیکنالوجی پر رکھنا ہوگی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ہر جمعے کو نئے مولوی سے ڈیل کرنا پڑتا ہے،فوا د چوہدری

Related Posts