صدرِ مملکت نے انسدادِ عصمت دری آرڈیننس 2020ء کی منظوری دے دی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدرِ مملکت نے انسدادِ عصمت دری آرڈیننس 2020ء کی منظوری دے دی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انسدادِ عصمت دری آرڈیننس 2020ء کی منظوری دے دی ہے جس کے باعث جنسی زیادتی کے کیسز جلد نمٹانے میں مدد ملے گی۔

تفصیلات کے مطابق صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انسدادِ جنسی زیادتی آرڈیننس کی منظوری دی ہے جس کے تحت جنسی زیادتی ملزمان کے مقدمات تیز کرنے اور کیسز جلد نمٹانے کیلئے خصوصی عدالتیں تشکیل دی جائیں گی۔

خصوصی عدالتیں 4 ماہ کے اندر اندر جنسی زیادتی کے کیسز نمٹائیں گی۔ آرڈیننس کے تحت وزیرِ اعظم کرائسز سیل کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ کرائسز سیل 6 گھنٹے میں میڈیکولیگل معائنہ کرانے کا مجاز ہوگا۔

نیشنل رجسٹریشن اینڈ ڈیٹا بیس اتھارٹی (نادرا) کی مدد سے جنسی زیادتی کے مجرموں کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ زیادتی کے متاثرین کی شناخت ظاہر کرنے پر پابندی ہوگی جسے ایک قابلِ سزا جرم قرار دیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ انسدادِ عصمت دری آرڈیننس 2020ء کی منظوری سے ملک بھر میں جنسی زیادتی جیسے بد ترین جرم پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ جنسی زیادتی کے مجرموں کو جلد سے جلد سزا دی جاسکے گی۔ 

  یہ بھی پڑھیں: تہرا قتل، عدالت نے سزائے موت کے خلاف اپیل صدرِ مملکت کو بھجوا دی

Related Posts