کراچی پولیس نے دُعا منگی نامی لڑکی کے اغوا پر قائم کردہ کیس میں اغوا کاروں کے خلاف تفتیش میں پیش رفت کا دعویٰ کیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے نئے شواہد سامنے آئے ہیں۔
پولیس کے مطابق واقعہ تقریباً 8 بجے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پیش آیا جہاں بخاری کمرشل ایریا کے پر فضا ٹی کیفے کے قریب دعا منگی نامی لڑکی کو اغوا کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: دعا منگی کے اغوا کے دوران بہن وہیں موجود تھی
اغوا کردہ دُعا منگی حارث نامی دوست کے ساتھ جا رہی تھی جب چار سے پانچ افراد نے اسے اغوا کرکے اپنی گاڑی میں منتقل کرنے کی کوشش کی جس پر حارث نے مزاحمت کی۔
حارث نے اغوا کاروں سے الجھنے کی کوشش کی جس پر اسے گولی مار کر زخمی کردیا گیا، جبکہ اغوا کر دُعا منگی کو اپنے ساتھ گاڑی میں لے کر فرار ہو گئے۔
واقعے کے فوراً بعد سوشل میڈیا صارفین نے عوام کو آگاہ کرنے کے لیے متعدد خبردی تاکہ حکامِ بالا اغوا کاروں کی گرفتاری عمل میں لائیں اور دُعا منگی کو بازیاب کروایا جاسکے۔
زخمی ہونے والے حارث نامی دُعا منگی کے دوست کی عمر 23 سال ہے۔ زخمی حارث کے والد نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ ان کا بیٹا زخمی حالت میں ہسپتال میں داخل ہے اور اس کی حالت نازک ہے۔
درخشاں تھانے کی پولیس نے دُعا منگی اغوا کیس میں 2 مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن سے تفتیش کی جارہی ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ اغوا برائے تاوان کی بجائے بدلے کا محسوس ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں لڑکی اغوا، ملزمان نوجوان کو زخمی کرکے فرار