لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مفاہمتی گروپ کے خلاف بیان دینے پر سینئر ن لیگی رہنما جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔ ن میں سے ش نکالنے کی افواہیں بے بنیاد ثابت ہوئیں۔
تفصیلات کے مطابق جاوید لطیف کو مفاہمتی گروپ کے متعلق بیان بازی مہنگی پڑ گئی۔ مسلم لیگ (ن) نے سینئر مرکزی رہنما کو شوکاز نوٹس جاری کردیا جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ جاوید لطیف نے پارٹی پالیسی کے خلاف بیانات دئیے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کا جاوید لطیف کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس میں کہنا ہےکہ ن لیگی رہنما نے بعض پارٹی رہنماؤں کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے۔ 7 دن کے اندر اندر تحریری طور پر جواب دیں کہ تنظیمی کارروائی کیوں نہ کی جائے؟
دوسری جانب شوکاز نوٹس جاری کرنے پر ردِ عمل دیتے ہوئے ن لیگی رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ مجھے علم ہے کہ سابق وزیر اعظم مجھے شوکاز نوٹس جاری کرنے پر کیسے راضی ہوئے؟ میں نواز شریف کی خاطر اسمبلی رکنیت چھوڑنے کیلئے تیار ہوں۔
ن لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ اب مجھے شاید شہباز شریف سے قربت کا موقع ملے۔ پارٹی میں دو چار دوست سیاسی حالات کو نہیں سمجھتے۔ نادان دوست ن لیگ کے مفاد میں نہیں جبکہ نواز شریف نومبر یا دسمبر میں پاکستان آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جاوید لطیف کا بیان شریف برادران میں اختلافات کی وجہ بن گیا