صادق سنجرانی کو جتوانے میں ن لیگ نے اہم کردار ادا کیا، تفصیلات سامنے آگئیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صادق سنجرانی کو جتوانے میں ن لیگ نے اہم کردار ادا کیا، تفصیلات سامنے آگئیں
صادق سنجرانی کو جتوانے میں ن لیگ نے اہم کردار ادا کیا، تفصیلات سامنے آگئیں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:12 مارچ کو چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کو چیلنج کرنے کے لئے پی ڈی ایم  نے عملی تیار کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے 7 مسترد ووٹوں کو چیلنج کیا جائے گا جبکہ پارلیمان کی کاروائی کو کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ4 ووٹ مسلم لیگ نون کی طرف سے صادق سنجرانی کو ڈالے گئے  لیکن یہ چاروں ووٹ 7 مسترد ووٹوں میں شامل ہیں یہ مسلم لیگ نون کے چار سینیٹرز صادق سنجرانی سے رابطے میں تھے 3 مسترد ووٹ جے یو آئی ایف  کے ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے دونوں امیدواروں کو ووٹ دے دیا تھا۔

مسلم لیگ ن ابھی ان چار سینیٹرز کی نشاندہی نہیں کر سکی جنہوں نے صادق سنجرانی کو ووٹ دیا تھا سر توڑ کوشش کے بعد ابھی تک ان چاروں سینیٹرز کے نام سامنے نہیں آرہے جبکہ مریم نواز اس وقت بے حد پریشان ہیں کہ ہم میں سے کون کون سے غدار ہیں جنہوں نے آخر دم تک ہمیں یقین دہانی کرائی تھی لیکن ووٹ صادق سنجرانی کو دے دیے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ڈی ایم  میں شامل جماعتوں میں واضح دڑایں پڑھ چکی ہیں پی ڈی ایم کے سینیٹرز کو کہا گیا تھا کہ آپ نے ووٹ ڈالتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر ثبت کرنی ہے اسی لیے ان سینیٹرز نے یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر ثبت کی اس طرح سات ووٹ مسترد ہوئے۔

یہ بھی  پڑھیں : صادق سنجرانی اورآفریدی کی کامیابی پسماندہ علاقوں کیلئے قومی پالیسی کامظہرہے۔وزیرِ اعظم

پیپلز پارٹی 7 مسترد ووٹوں کے معاملے کو سپریم کورٹ لے کر جا رہی ہے جو صرف پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو مطمئن کرنے کی حد تک ہے جبکہ اس کا کچھ حاصل وصول نہیں ہے، کیونکہ پارلیمان کی کاروائی عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکتی۔ پی ڈی ایم  جان نے بوجھ کر سات ووٹ ضائع کیے ہیں پی ڈی ایم میں شامل جماعت مسلم لیگ نون  کے ساتھ ان کے سینیٹرز ہاتھ کر گئے۔

Related Posts