اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس کا معاملہ پارلیمنٹ میں زیر بحث آئیگا اور اپوزیشن کی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے، اس کو بلڈوز ہونے نہیں دیں گے،2020 عوام کی ترقی اور خوشحالی کا سال ہوگا۔
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ اجلاس میں 9نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا،اجلاس میں مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
معاون خصوصی نے کہاکہ کشمیر میں جاری بھارتی بربریت پر مذمتی قرارداد منظور کی گئی ، عالمی برادری سے کشمیریوں پرظلم و ستم کا نوٹس لینے کی اپیل کی گئی۔معاون خصوصی نے کہاکہ 2020عوام کی ترقی و خوشحالی کا سال ہو گا۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ کابینہ نے وزیراعظم کے پناہ گاہ پروگرام کو سراہا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ یوٹیلٹی سٹورز پر ارزاں نرخوں پر اشیاء ضروریہ کی دستیابی یقینی بنائی جائیگی ،یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے صارفین کو 6 ارب روپے کی سبسڈی دی جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ جنوری میں مالیاتی معاونت کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سروے کے مطابق ایک نظام کے ذریعے ہم طبقے کی مالی تعاون کریں اور دوسری طرف صحت کارڈ کے ذریعے صحت کی ضروریات پوری کی جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ اس ڈیٹا سسٹم جو رجسٹر نہیں ہیں لیکن مزدوری نہ حاصل کرپانے والے افراد کو اپنے گھر کے افراد کو تعاون کے لیے لنگر کے ذریعے مدد کی جائے، فٹ پاتھ اور دیگر کھلی جگہوں پر سونے والے مزدوروں کے لیے عارضی رہائش کے طور پر پناگاہوں کے ذریعے مدد کی جائے گی اور وزیراعظم کا احساس پروگرام کے تحت ہر شہر میں پناگاہیں بنانے پر بھی کابینہ نے زور دیا۔
وزیراعظم نے شوگر ملز بند ہونے کے باعث کاشتکاروں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لیا ۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ نیپرا ٹیرف کا معاملہ ای سی سی کو نظر ثانی کیلئے بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ۔
معاون خصوصی نے کہاکہ نیشنل کالج آف آرٹس کو انسٹی ٹیوٹ بنانے کی منظوری دی گئی ہے اور چاروں صوبوں میں اس کے کیمپس کھو لے جائیں گے تاکہ پاکستان کے اندر فن اور فن کار کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ محمد ہاشم رضا کو سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کا سربراہ بنانے کی منظوری دی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ ایجنڈے کا پانچواں نکتہ ناروے کے شہری محمد اویس کے حوالے سے تھا جو وہاں ریپ اور گھریلو تشدد کے سنگین الزامات کے بعد پاکستان واپس آیا تھا تاہم کابینہ نے منظوری دی کہ ایڈیشنل کمشنر کے ذریعے معاملے کی انکوائری کروائی جائے جس کے لیے وزارت داخلہ کو متعلقہ ملک نے درخواست کی تھی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نیب ترمیمی آرڈیننس کاجائزہ