عمران خان اور اشرف غنی کا پاک افغان تعلقات کی مضبوطی کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan-Afghanistan

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ افغانستان میں تنازعہ کے سیاسی حل اورافغان امن عمل کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں وزیر اعظم نے پاکستان کی طرف سے تمام فریقوں پرجنگ بندی اورتشدد میں کمی کیلئے اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے جاری امن عمل میں پیشرفت اور پاک افغانستان تعلقات کو مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے دوحہ میں انٹرا افغان مذاکرات میں حالیہ پیشرفت کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہاکہ تمام افغان اسٹیک ہولڈرز تک رسائی ، جامع ، وسیع البنیاد اور سیاسی تصفیے کی طرف پیشرفت کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

طالبان سیاسی کمیشن کا حالیہ دورہ پاکستان بھی اسی تناظر میں ہے۔ دونوں رہنماؤں نے امن عمل کی حمایت اور دوطرفہ تعاون بڑھانے کے لئے راوبط کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

واضح رہے کہ اس وقت افغان طالبان کاوفد اسلام آباد میں موجود ہے اور وفد نے گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی جس میں انٹرا افغان مذاکرات کے آغاز میں رکاوٹ سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کا خواہاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے دوحہ میں افغان طالبان اور امریکہ کے مابین طے پانے والے معاہدے میں اپنا ممکنہ مصالحتی کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں:شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے پر آج متحدہ عرب امارات جائینگے

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے کہتا رہا ہے کہ افغانستان میں امن کا واحد راستہ بامقصد اور جامع بات چیت ہے جبکہ بین الاقوامی سطح پر افغان مذاکرات کے قواعد پر معاہدہ خوش آئند پیشرفت ہے۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پورے خطے میں امن و استحکام کے لئے افغانستان میں امن ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ افغان طالبان کے وفد کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر نے افغانستان میں امن کے لئے پاکستان کی مفاہمت کی کوششوں کی تعریف کی۔

Related Posts