حکومتی کوششوں کی وجہ سے آج ملک میں معاشی استحکام ہے ،عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

IK economic team meeting
حکومتی کوششوں کی وجہ سے آج ملک میں معاشی استحکام ہے ،عمران خان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے مشکل ترین معاشی صورتحال میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی،حکومتی کوششوں سے آج ملک میں معاشی استحکام ہے ،سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے ۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں وزیرِ برائے مواصلات مراد سعید، وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیرِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیر نجکاری میاں محمد سومرو، وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ توانائی عمر ایوب، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ و سینئر افسران شریک ہوئے۔

اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے قانونی طریقوں سے ملک میں ترسیلات زر بھیجنے کے حوالے سے حکومت کی جانب سے مجوزہ مراعاتی پیکیج وزیرِ اعظم کو پیش کر دیا گیا۔ مراعاتی پیکیج میں ترسیلات زر کے فروغ کے حوالے سے بینکوں اور ایکسچینج کمپنیوں کو خصوصی مراعات دیے جانے کی تجویز دی گئیں۔

اجلاس میں ترسیلات زر کے حوالے سے بینکوں کو دی جانے والی مراعات میں اضافے کیساتھ ساتھ ٹرانزیکشن کے لئے مطلوبہ رقم کی مقدار کو بھی کم کیے جانے کی تجویز بھی دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ فارن ایکسچینج ریمٹنس کارڈ کی تجدیدسے اسے مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

غیر ممالک سے قانونی طریقوں سے ملک میں بھیجی جانے والی ترسیلات زر کے فروغ کیلئے پرموشن اسکیم کے اجرا کی تجویز۔ اس سکیم کے تحت قرعہ اندازی کے ذریعے بیرون ملک سے ترسیلات زر بھیجنے والے پاکستانیوں کو انعامات دیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سرمایہ کاری بڑھانے اور کاروباری سہولتوں کو بہتر بنانے کی منظوری

اجلاس کو بتایا گیا کہ بیرون ملک جانیوالے افراد کیلئے بینک اکاؤنٹ کھولنے کی شرط لازمی قرار دی گئی ہے پاکستان پوسٹ کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ ترسیلات زر میں سہولت کاری کیلئے پاکستان پوسٹ کے مقرر ڈاکخانوں کی تعداد 240سے بتدریج بڑھا کر 3200کر دی جائیگی جہاں سے بیرون ملک سے موصول ہونے والی ترسیلات متعلقہ خاندانوں کی دہلیز تک پہنچائی جائیں گی۔

اس ضمن میں پاکستان پوسٹ اور نیشنل بنک آف پاکستان کے مابین معاملات طے پا چکے ہیں۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نجی بینکوں کو ترسیلات زر کے ضمن میں کارکردگی کی بنیاد پر مراعاتی پیکیج دیگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے موصول ہونے والی ترسیلات ملکی معیشت میں اہم حیثیت رکھتی ہیں،بیرون ملک پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں ان کی سہولت کاری کے لئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی پوری رقم متعلقہ خاندانوں تک پہنچائی جائے۔ اجلاس میں صوبائی ٹیکسز کی شرح میں اصلاحات کے حوالے سے بتایا گیا کہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے اس ضمن میں پلان تشکیل دیا جا چکا ہے جو بہت جلد وزیرِ اعظم کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

اجلاس میں کاروباری طبقے کے لئے آسانیاں فراہم کرنے (ایز آف ڈوئنگ بزنس)پر پیش رفت کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔ چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی نے تعمیرات کے شعبے کے فروغ کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے اجلاس کو بریف کیا۔

اجلاس میں خصوصی اقتصادی زونز کے قیام اور اس سلسلے میں قوانین کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے پیش رفت پر بھی بات چیت کی گئی، اجلاس میں بیمار اداروں (سک یونٹس) کی بحالی کیلئے اقدامات اور اس سلسلے میں پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹیکسٹائل اور لیدر کی صنعتوں کے فروغ کے لئے طویل مدتی پالیسی تشکیل دینے پر کام جاری ہے جو کہ فروری 2020 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ مشیر تجارت نے اجلاس کو بتایا کہ میڈیکل کے شعبے میں درآمد کیے جانے والے آلات اور مشینری پر سے ڈیوٹی ختم کیے جانے کے حکومتی فیصلے پر عمل درآمد کیا جا چکا ہے۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے مشکل ترین معاشی صورتحال میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کوششوں کی وجہ سے آج ملک میں معاشی استحکام ہے اور سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے اور مثبت رجحان سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی استحکام اور اقتصادی اعشاریوں میں بہتری کے عمل کو آگے بڑھانا ہے اور کاروباری طبقے کے لئے موزوں فضا کو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ معاشی ترقی کا عمل تیز کیا جاسکے۔

Related Posts