والدین کیلئے چھٹیوں کا بل منظور

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سینیٹ میں بچے کی پیدائش پر والدین کے لیے تعطیلات کا بل 2018 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا جس کے مطابق سرکاری ادارے ماں اور باپ کو بالترتیب 6 اور 3 ماہ کی چھٹیاں دینے کے پابند ہوں گے۔

بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا حالانکہ حکومت کی جانب سے بل کی مخالف کی گئی تھی اور اب قانون بننے سے قبل بل قومی اسمبلی میں بحث کے لئے بھیجا جائے گا،بل کے مطابق وفاقی ادارے ملازمت پیشہ ماں کو 6 ماہ تنخواہ کے ساتھ اور 3 ماہ بغیر تنخواہ کے چھٹیاں فراہم کرنےکے پابند ہوں گےاس کے علاوہ ملازمت پیشہ باپ کو بھی بچے کی پیدائش پر 3 ماہ کی چھٹیاں تنخواہ کے ساتھ اور ایک ماہ بغیر تنخواہ کے تعطیلات دیں گے۔

زیادہ تر ترقی یافتہ ممالک میں بچے کی پیدائش پر والدین کو چھٹیاں دی جاتی ہیںتاہم ریاست ہائے متحدہ امریکا میں بھی والدین کو بچے کی پیدائش پر تنخواہ کے ساتھ چھٹیاں نہیں دی جاتی۔حاملہ ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا بھی غیر قانونی ہے۔اس کے علاوہ کمپنی مالکان یا سی ای اوز کی ذمہ داری ہوتی ہے وہ ایسے ملازم کے حوالے سے تمام تراقدامات اٹھائیں جن سے انہیں یا ان کے بچے کو نقصان سے بچایاجاسکے۔

ایک تحقیق کے مطابق کسی بچے کی نشوونما ابتدائی مرحلے میں ہوتی ہے جو ان کی صحت اور تندرستی کو یقینی بنانے میں اہمیت کی حامل ہوتی ہے، اور ایسے میں بچے کی نگہداشت کے لیے والدین کی موجوگی اہم ہوتی ہے جو اس مشکل مرحلے میں ایک دوسرے کا ساتھ دے سکتے ہیں۔ ابتدائی مراحل سے آگےبچے کی پرورش کے لئے والدین کو وقت اور وسائل کی ضرورت ہوتی ہے تاہم ابتدائی ایام میں ان کا بچے کے ساتھ ہونا ضروری سمجھا جاتا ہے۔

تنخواہ کے ساتھ دی گئی چھٹیاں والدین کو رعایت فراہم کرتی ہے کہ وہ بچے کی نگہداشت پر پوری توجہ دے سکیں اور مالی طور پر بھی انہیں نقصان برداشت نہ کرنا پڑے۔ اس سے ان کے نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال، فیڈ اور نگہداشت کے معمولات اور طبی ضروریات کو قائم کرنے کا وقت ملتا ہے۔ اس سے ایک ماں کو بھی بچے کی پیدائش کے بعد جسمانی طور پر صحت یاب ہونے کاوقت مل جاتا ہے۔

پاکستان نے والدین کی رخصت سے متعلق بل منظور کرلیا گیا ہے جو ایک خوش آئند اور احسن اقدام ہے ۔ یہ افسوسناک ہے کہ سرکاری شعبے میں خواتین کو زچگی کے دوران چھٹی نہیں دی جاتی ہے۔بہت ساری خواتین دوران زچگی ملازمت چھوڑ نے پر مجبور ہوجاتی ہیں، بچوں کی دیکھ بھال کرنے کے لئے انہیں اپنے کیریئر اور ملازمت ترک کرنی پڑتی ہیں۔

سینیٹ میں بل کی مخالفت بھی دیکھنے میں آئی، وفاقی وزیر حماد اظہر نے بل میں کچھ تبدیلیاں کرنے کی تجویز کرتے ہوئے کہا کہ ماں کو 90 دن کی چھٹیاں دینے کا قانون موجود ہے تاہم باپ کے لیے تعطیلات کو کم کرکے 15 دن رکھا جائے۔یہ حوصلہ افزا ہے کہ پاکستان میں اس طرح کے امور پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے جس کے معاشیات اور صحت سے متعلق فوائد سمیت صنفی مساوات کو بہتر بنانے کے مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

Related Posts