پاکستانی ہندو برادری کا اسلام آباد میں بھارتی مشن کے سامنے دھرنا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistani Hindu community stage sit-in in front of Indian mission

اسلام آباد : ہندو اور سکھ برادری نے ہندوستان کے شہر جودھ پور میں 11 پاکستانی ہندوؤں کی پراسرار ہلاکتوں کے خلاف احتجاج درج کرنے کے لئے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے دھرنا دیا۔

رکن قومی اسمبلی اور پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ پاکستانی ہندوؤں کے قتل نے ہندوستانی حکومت کے سیکولر ملک ہونے کے دعوے غلط ثابت کردیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی نام نہاد سیکولر ریاست میں رہنے والی اقلیتی جماعتیں محفوظ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ جودھ پور میں مارے گئے گیارہ پاکستانی ہندوؤں کے لئے انصاف چاہتے ہیں اور عالمی برادری سے سفاکانہ قتل و غارت گری کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر چیئر پرسن پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن مشعال ملک بھی موجود تھیں۔ انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ بھارت میں نسل کشی اور انسانی حقوق کی دیگر پامالیوں کو روکنے اوربھارتی حکمرانوں کو کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے حل پر مجبور کریں۔

رمیش کمار نے بتایا کہ جودھ پور میں پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے خلاف احتجاج کے لئے معاشرے کے مختلف طبقات سے وابستہ افراد کی ایک بڑی تعداد وفاقی دارالحکومت میں ہندوستان کے ہائی کمیشن کے باہر جمع ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں:6 ملازمین کی موت، خرم شیر زمان کا محکمہ زراعت کیخلاف مقدمے کا مطالبہ

پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور حریت رہنما کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو بین الاقوامی عدالت انصاف کے پاس بھیجا جانا چاہئے تاکہ بھارتی افواج کے ذریعہ آبادیاتی تبدیلیوں اور ماورائے عدالت قتل کو روکا جاسکے۔

Related Posts