واشنگٹن: پاکستان افغان طالبان کی زیرِ حراست امریکی شہری مارک فریچس کی بازیابی کیلئے جاری کوششوں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد ہر ہر ممکن اخلاقی ذمہ داری اور معاونت فراہم کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان سے امریکی فوجوں کے انخلاء کیلئے جلد بازی کے باعث خدشہ تھا کہ امریکی شہری کی رہائی کی امیدیں دم توڑ جائیں گی جس پر واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کے ترجمان نے امریکی حکومت کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔
امریکی میڈیا کے مطابق 58 سالہ سول انجینئر مارک فریچس کو جنوری 2020ء میں کابل سے اغواء کیا گیا۔ پاکستانی سفارتخانے کی ترجمان ملیحہ شاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ یرغمالیوں کی بحالی میں ہر قسم کا تعاون کیا ہے۔
پاکستانی سفارتخانے کی ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے مارک فریچس کی بازیابی کیلئے بھی ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان سے چلے جانے کے بعد امریکا مغوی شہری کی بازیابی کیلئے خاطرخواہ اقدامات نہیں اٹھا سکے گا۔
دوسری جانب امریکی حکومت مارک فریچس کی آزادی کیلئے مختلف آپشنزپر غور کر رہی ہے جن میں قیدیوں کا تبادلہ، پاکستان سے حقانی نیٹ ورک پر اثر انداز ہونے کا مطالبہ اورشہری کی موت کے خطرے کے پیشِ نظر عسکری آپریشن بھی شامل ہے۔
اس حوالے سے پاکستانی سفارت خانے کی ترجمان ملیحہ شاہد نے کہا کہ پاکستان مغوی شہریوں کی بازیابی کیلئے نیک نیتی کے ساتھ معاونت فراہم کرتا ہے جس کیلئے ترغیبات یا دباؤ کو اہمیت نہیں دی جاتی۔ مارک فریچس کی وطن واپسی کیلئے پاکستان ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا کو پاکستان سے افغانستان میں کارروائی کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کو افغانستان سے انخلاء سے قبل سیاسی تصفیہ کرنا چاہئے جبکہ امریکا اور افغانستان کی جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا۔
مزید پڑھیں: امریکا کو افغانستان میں کارروائی کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔وزیرِ اعظم