پاکستان کا بھارت میں گستاخی کے مرتکب لیڈر کی ضمانت پر شدید ردعمل

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے ایک اور عہدیدار کی طرف سے حضور ﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے بیان میں کہا کہ پاکستان بی جے پی رکن راجہ سنگھ کی طرف سے حضور ﷺ کے متعلق انتہائی اشتعال انگیز اور توہین آمیز ریمارکس کی سخت مذمت کرتا ہے، اس گھناؤنے واقعے پر بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کی خاموشی واضح طور پر بی جے پی کے اندر اور اس سے باہر انتہا پسند ہندووٴں کے لیے مکمل حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نوپور شرما کون ہیں اور انہوں نے نبی کریم ﷺ کی شان میں کیا گستاخی کی ہے؟

بھارت میں توہین رسالت کا واقعہ، پس منظر کیا ہے؟

ترجمان نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت ایک غیر اعلانیہ ’ہندو راشٹرا‘ سے زیادہ کچھ نہیں، جہاں مسلمانوں کو معمول کے مطابق بدنام کیا جاتا ہے، بے دخل اور پسماندہ کیا جاتا ہے اور ان کے مذہبی عقائد کو اکثریتی تسلط کے تحت پامال کیا جاتا۔

عاصم افتخار نے زور دیا کہ حالیہ واقعہ ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف موجودہ بھارتی حکومت کے جنونی طور پر نفرت انگیز رویے اور بھارت میں اسلامو فوبیا کی تشویشناک صورتحال کو اجاگر کرتا ہے، یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ راجہ سنگھ کو گرفتاری کے چند گھنٹوں کے اندر ضمانت پر رہا کر دیا گیا اور بی جے پی کے پرجوش لوگوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ عہدیدار کے خلاف بی جے پی کی طرف سے کی گئی علامتی اور غیر موثر تادیبی کارروائی بھارت اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے درد اور غم کو دور نہیں کرسکتی، ان انتہائی تضحیک آمیز ریمارکس سے پاکستانی عوام اور دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے، گزشتہ تین ماہ میں یہ دوسرا موقع ہے کہ بی جے پی کے کسی سینئر لیڈر نے ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے۔

Related Posts