اسٹاک مارکیٹ کریش، سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان، بحالی کیسے ممکن ہے ؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan Stock Market Crash
PSX 100

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کے روز 1800سے زائد پوائنٹس کی مندی کے بعد سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا، کاروباری ہفتے کے چوتھے روز آغاز سے ہی مارکیٹ شدید مندی کا شکاررہی۔

مارکیٹ میں گراوٹ کی وجہ سے کئی کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں بھی گرگئیں جبکہ نئے سرمایہ کار مارکیٹ میں آنے سے گریزاں رہے اور انڈیکس 44ہزار کی نفسیاتی حد سے گر گیا۔

مارکیٹ کریش کی وجوہات
معروف معاشی ماہر و تجزیہ کار محمد فرحان کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے 14 دسمبر کو مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں اضافےکے خدشات کے پیش نظر انڈیکس 44 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد کو برقرار نہ رکھ سکا جس کی اہم وجہ بڑھتی مہنگائی کی شرح ہے جو کہ ساڑھے 11 فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔

ماہ نومبر کے مہنگائی کے انڈیکس کے مطابق گزشتہ ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح ساڑھے 11فیصد رہی جو کہ ہماری توقع سے کئی گنا زیادہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ معاشی ماہرین 9 فیصد سے کم مہنگائی کیلئے پرامید تھے تاہم حکومت کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہ ہونے کے باعث ملک میں مہنگائی کی شرح پر قابو نہیں پایا جاسکا۔

رواں ہفتے مارکیٹ کا رجحان
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کے روزکاروبارکے دوران 296اعشاریہ76 پوائنٹس کی زبردست تیزی کی واپسی ہوئی اور100 انڈیکس 45369اعشاریہ14 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہواجبکہ سرمایہ کاروں کی جانب سے بھی ٹریڈنگ میں دلچسپی لی گئی۔پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں صفراعشاریہ66 فیصد کی بہتری دیکھی گئی جبکہ 8 کروڑ 89 لاکھ 29 ہزار 192 شیئرز کا لین دین ہوا۔

ایک روز قبل منگل کو مارکیٹ مندی کی زد میں رہی،کے ایس ای100انڈیکس 200پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس 45300پوائنٹس سے کم ہو کر45ہزار پوائنٹس پر آگیا۔اس سے قبل کاروباری ہفتے کے پہلے روزاسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کے باعث سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا اور45 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہو گئی تھی۔

اومی کرون کے خدشات
ملک میں کورونا وائرس کی نئی لہر اومی کرون کے خدشات کی وجہ سے بھی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں نے محتاظ رویہ اپنا ہوا ہے اور دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل جاری ہے۔ سرمایہ کاروں کا مشاہدہہے کہ اومی کرون کی وجہ سے پوری دنیا میں دوبارہ پابندیوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور پاکستان میں بھی پابندیوں کی صورت میں سرمایہ ڈوبنے کے خدشات کے باعث انویسٹر محتاط رویہ اپنا رہے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں والیم کم ہوتا جارہا ہے۔

نقصان اور بحالی
مارکیٹ میں ابتدائی سیشن میں 1800سے زائد پوائنٹس کی کمی کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ حکومت کی جانب سے واضح موقف سامنے آنے تک مارکیٹ میں بہتری کے امکانات محدود ہیں تاہم اگر حکومت فوری طوری پر خدشات دور کرنے کیلئے اعلان کرتی ہے تو مارکیٹ کی بحالی ممکن ہے۔

Related Posts